پانچ کپ کافی پینے سے جگر کے کینسر کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہو جاتا ہے، ماہرین

بدھ 10 جنوری 2018 15:20

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2018ء) برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزانہ تین سے پانچ کپ کافی پینے سے جگر کے کینسر اور اس کے غیر فعال ہونے کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ رائل سوسائٹی آف میڈیسن لندن کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اعتدال کے ساتھ کافی کا استعمال جگر کے لیے مفید ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر گریم الیگزینڈر نے بتایا کہ جگر کے امراض بڑھ رہے ہیں اس لیے یہ معاملہ اہم ہے کہ کس طرح دنیا کا من پسند مشروب ’’کافی‘‘ جگر کے امراض کے خلاف معاون ثابت ہورہا ہے۔

انھوں نے کہاکہ کافی پینے سے جگر کے امراض لاحق ہونے کا خطرہ کم ہوسکتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ مریض کی مناسب نگہداشت کے لیے انہیں اپنے معالجین کی طرف سے غذا کے درست استعمال سے متعلق ایسی معلومات فراہم کی جائیں جنہیں وہ سمجھیں اور ان پر عمل کرسکیں۔

(جاری ہے)

پروفیسر گریم کی تحقیق سے معلوم ہو ہے کہ کافی نہ پینے والوں کے مقابلے میں کافی پینے والے افراد میں جگر کے کینسر کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

اس سے قبل اٹلی اور امریکی ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کافی کے مناسب استعمال سے جگر کے امراض 25 سے 70 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح ایک اور تحقیق میں کہا گیا تھا کہ کافی کے زیادہ استعمال سے 65 فیصد تک جب کہ کم استعمال سے جگر کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 25 تا 30 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔برطانوی ادارے برٹش لیور ٹرسٹ کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جگر کا مرض ایک خاموش قاتل ہے کیوں کہ جب تک اس کی علامت ظاہر ہوتی ہیں، بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ کافی ایک ایسا مشروب ہے جس تک ہر شخص کی آسانی سے رسائی ہے اور اس کے استعمال سے وہ امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔