پاکستان اور افغانستان کا پولیو کے خاتمے کیلئے تین روزہ مہم شروع کرنے کا اعلان،صحت کے شعبے میں دونوں ممالک روابط مضبوط بنائیں گے،طورخم میں مقامی وزیر صحت محمد نصیر خان اور ان کے افغان ہم منصب سید امین فاطی کا تقریب سے خطاب

منگل 12 دسمبر 2006 20:26

طورخم (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر۔2006ء) پاکستان اور افغانستان نے خطے سے پولیو کے خاتمے کیلئے سرحد کے دونوں اطراف تین روزہ پولیو مہم شروع کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ صحت کے شعبے میں دونوں ممالک روابط کو مضبوط بنائیں گے اور مسلم امہ کے مسائل کے حل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں گے جبکہ پرامن اور مستحکم افغانستان پرامن اور خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے اور اس حوالے سے خطے سے دہشتگردی کے خاتمے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک روابط اور تعلقات کو مضبوط بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت نصیر خان، افغان وزیر صحت سید امین فاطی، گورنر ننگرہار آغا شیر زئی اور دیگر نے سرحد کے دونوں اطراف پولیو کے خاتمے کیلئے تین روزہ خصوصی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے پاکستان اور افغانستان کے وزراء خطے سے پولیو کے خاتمے اور بہتر صحت کی سہولیات کیلئے ایک دوسرے کے ملک جا رہے ہیں جو نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے لئے خوش آئند اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل 20 ہزار تک افراد اس مرض سے سالانہ متاثر ہوتے تھے تاہم حکومتی اقدامات کے باعث اس دفعہ پاکستان میں صرف 36 متاثرہ افراد منظر عام پر آئے ہیں تاہم افغان حکومت سے مفاہمت کے بعد اور خطے سے پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کے بعد توقع ہے کہ آئندہ تین سال کے بعد مذکورہ خطہ پولیو فری ہو جائے گا۔ قائداعظم کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان ایک ہیں ان کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور اس وقت ضرورت بھی اس امر کی ہے کہ پوری مسلم امہ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے جائے اس میں ہماری کامیابی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں دوریاں ختم کرنے اور روابط بڑھانے کیلئے کوششیں کر رہی ہیں جس کے مثبت نتائج نکل رہے ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ ہم نے یکم دسمبر کو پولیو سے خاتمے کیلئے جدوجہد کا اعلان کیا اور دس دن کے قلیل عرصے میں اس جہاد کو شروع کر دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے نہ صرف سرحد کے دونوں اطراف پولیو کے خاتمے کیلئے بچوں کو قطرے پلانے کیلئے تین روزہ مہم شروع کر دی گئی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سرحد پر آٹھ مقامات پر مستقل پوائنٹ بنائے جا رہے ہیں جن سے سرحد کے دونوں اطراف سالانہ پانچ لاکھ افراد اوربچوں کو پولیو سے بچاؤ کیلئے قطرے پلائے جائیں گے۔

اس موقع پر گورنر ننگر ہار گل آغا شیرزئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے جو اقدام کیا ہے اس سے خطے سے پولیو کے خاتمے میں مدد ملے گی جبکہ افغانستان میں امن سے ہی پاکستان میں امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے دونوں ممالک کے عوام کا مذہب اور رہن سہن ایک ہے اور خطے میں امن کے قیام کیلئے اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے اور توقع ہے کہ صحت مند خطے کے قیام اور خوشحالی کیلئے پاکستان اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

افغانستان کے عوام پاکستان کیلئے جو محبت بھرے جذبات رکھتے ہیں پاکستان بھی ان کی توقعات پر پورا اترا رہا ہے۔ جبکہ افغانستان کے وفاقی وزیر صحت سید محمد امین فاطمی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ چیچک اور پولیو کو ختم کر کے تاریخ کا ایک حصہ بنا دیا جائے اور اس کیلئے پاکستانی حکومت اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے معاونت ایک احسن قدم ہے جس کے مثبت نتائج نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان تہذیب اور تمدن اور دین کے لحاظ سے ایک ہی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں اور دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے حصول اور قیام کیلئے دونوں کا کردار اہم رہا ہے اور توقع ہے کہ اب خطے سے بیماریوں کے خاتمے کیلئے بھی تعاون بڑھایا جائے گا اور اس سے تعلقات اور دوستی کی ایک نئی تاریخ رقم ہوگی درہ خیبر کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم ہمیشہ سے ایک رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ایک رہیں گے اور خطے کے خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے اورنہ صرف پولیو کا خاتمہ کریں گے بلکہ ملکی ترقی کی راہ پر آگے بڑھیں گے۔ ان تقاریب سے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز فاٹا محمد زبیر، پولیٹیکل ایجنٹ فاٹا ڈاکٹر محمد ثاشفین اور دونوں اطراف کے عمائدین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :