افغانستان کا اصل مسئلہ طالبان نہیں۔ پاکستان ہے ، حامد کرزئی۔۔ پاکستان افغانستان کو تابع کرنے کی کوشش کر رہا ہے‘ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اس کے اصل سرچشمہ تک پہنچ لڑنا ہو گا۔ دہشت گردوں کو افغانستان آنے سے نہیں روک سکتا۔ صحافیوں سے گفتگو

بدھ 13 دسمبر 2006 16:56

قندھار (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین13دسمبر2006 ) افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے ایک بار پھر پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کو تابع کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور افغانستان کا اصل مسئلہ طالبان نہیں بلکہ پاکستان ہے‘ پاکستان طالبان کی حمایت کر رہاہے‘ طالبان کو مسئلہ نہیں سمجھتے اگر طالبان سے بات کرنی ہے تو پہلے پاکستان سے بات کرنا ہو گی۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کے اصل سرچشموں تک پہنچ کر لڑنان ہو گا۔ افغانستان میں آنے والے دہشت گردوں اور ان پر اتحادی فوج کی بمباری کو نہیں روک سکتے۔ بدھ کے روز افغانستان کے صوبے قندھار میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی نے ایک بار پھر اس الزام کو دہرایا ہے کہ پاکستان طالبان کی مدد کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان جس پڑوسی ملک کی مدد سے اقتدارمیں آئے تھے اب بھی انہیں اس کی حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کو کوئی مسئلہ نہیں سمجھتے البتہ اگر طالبان سے بات کرنی ہے تو پاکستان سے بات کرنا ہو گی۔ حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں صرف دہشت گردی کی علامتوں کے خلاف جنگ ہو رہی ہے اور اس کی جڑوں تک نہیں پہنچا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ محسوس کر رہے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے دہشت گردی کے اصل سرچشموں تک پہنچ کر لڑناہو گا۔

افغان صدر نے کہا کہ وہ افغانستان میں آنے والے دہشت گردوں کو نہیں روک سکتے اور نہ ہی اتحادی فوجوں کو دہشت گردوں پر بمباری سے روکا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کو تابع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف وہی افغانستان کو طالبان مزاحمت سے بچا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیں اپنے تابع نہیں کر سکتا انہوں نے صدر مشرف کو اس حوالے سے بتایا کہ ہمیں اور ہمارے ملک میں غصہ ہے۔ حامد کرزئی نے گزشتہ روز پاکستان پر طالبان کی مدد کا الزام عائد کیا تھا۔ واضح رہے کہ پاکستان اس الزام کو متعدد بار مسترد کر چکا ہے اور کرزئی کا یہ بیان سابقہ تمام بیانات سے سخت ہے۔