ناروے کا پاکستان کے ذمہ 20 ملین ڈالر کا قرضہ معاف کرنے کا اعلان،وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری سے ناروے کے ہم منصب کی ملاقات، اقتصادیات، صحت اور ماحولیات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق

بدھ 13 دسمبر 2006 21:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13دسمبر۔2006ء) ناروے نے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 20 ملین ڈالر کا قرضہ معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان بدھ کو ناروے کے وزیر خارجہ جونس گہر سٹور نے پاکستانی ہم منصب خورشید محمود قصوری سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے صحت، ماحولیات، ماہی گیری، تعلیم اور سرمایہ کار سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ملاقات کے بعد باضابطہ مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات کے اختتام پر دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ ناروے کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کے ملک نے 75 ملین ڈالر کی امداد کے علاوہ پاکستان کے ذمے واجب الادا 20 ملین ڈالر کا قرضہ معاف کر دیا ہے اور اس رقم کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کیلئے استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ناروے کا نجی شعبہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا ادارہ رکھتا ہے اس سلسلے میں ٹیلی کام کے شعبے میں ناروے کی نجی کمپنی ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکی ہے اور اتنی ہی مزید سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے اس کے علاوہ ساحل سمندر کیساتھ تیل اور گیس کی تلاش کیلئے ناروے کی کمپنی نارسک ہائیڈرو سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔

کشمیر سے متعلق سوال پر ناروے کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ مسئلہ پوری دنیا کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے اسلئے اس کا حل ضروری ہے اور ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اس مسئلے کے حل کیلئے بات چیت اور نئی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ افغانستان میں امن و استحکام سے متعلق سوال پر ناروے کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کیلئے ضروری ہے کہ بون معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے اور کابل کے علاوہ صوبوں کی سطح پر اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے افغانیوں کو امن عمل کا حصہ بنایا جائے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے تاکہ یہ خطہ جنوبی ایشیاء اور وسط ایشیاء کے درمیان اقتصادی ترقی کیلئے پل کا کردار ادا کر سکے۔ صدر حامد کرزئی کی جانب سے پاکستان پر دہشتگردوں کی مدد کے الزام پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ افغانستان مسائل کا حل تلاش کرنے کی بجائے دوسروں پر الزام تراشی کرتا ہے اور پاکستان بھی اس کا شکار ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ پاکستانی ناروے میں بسنے والی سب سے بڑی غیر ملکی کمیونٹی ہے جس کی فلاح و بہبود کیلئے دونوں ممالک کے درمیان ایڈوائزری بورڈ قائم کیا گیا ہے۔ ناروے کے وزیر خارجہ نے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے کردار کو سراہا اور تسلیم کیا کہ یہ جنگ پاکستان کے تعاون کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی تھی۔

متعلقہ عنوان :