ینگ ڈاکٹرز کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز بحال کرنے کے اعلان کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے ہڑتالی ڈاکٹرز کی برطرفیوں کے نوٹسز واپس لینے کا حکم دے دیا، ہڑتال کے خلاف درخواست پر ہائیکورٹ نے کل چیف سیکرٹری اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو طلب کرلیا، مریضوں کی ہلاکت پنجاب حکومت کی ناکامی ہے ،عدالت

جمعرات 7 اپریل 2011 16:20

ینگ ڈاکٹرز کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز بحال کرنے کے اعلان کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے ہڑتالی ڈاکٹرز کی برطرفیوں کے نوٹسز واپس لینے کا حکم دے دیا۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے جذبہ خیرسگالی کے تحت اسپتالوں میں ایمرجنسی سروسز بحال کردی۔ جس کے جواب میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف تمام انتظامی اقدامات اور برطرفیوں کے نوٹس واپس لینے کا حکم دیا ہے ۔

دوسری جانب ہڑتال کے خلاف درخواست پر ہائیکورٹ نے کل چیف سیکرٹری اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال اور مریضوں کی ہلاکت پنجاب حکومت کی مکمل ناکامی ہے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اعجاز احمد چودھری نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ معمولی واقعہ پر کمشنر کو ہٹادیتے ہیں، ہڑتال کو 36 روز گزر گئے ، یہاں لوگ مررہے ہیں مگر سیکرٹری صحت کو اپنی جگہ سے نہیں ہلایا گیا۔

وہ اپنے عہدے پر ابھی تک کیوں کام کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معاملہ کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے ۔ آج ڈاکٹرز اور حکومت شیر و شکر ہوجائیں تو جاں بحق ہونے والے مریضوں کا حساب کو ن دے گا۔ ایک بھی مریض کی ہلاکت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا