پاکستان آئندہ سال پولیو فری ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا‘ نصیر خان

حکومتی اقدامات کے باعث رواں سال پولیو کے صرف 34کیسز سامنے آئے‘ جن میں 28 افغانستان سے نقل مکانی کرنیوالے افراد شامل ہیں۔ ملک سے پولیو کے موذی مرض کے خاتمے کیلئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے گی‘ حکومت جاپان اور یونیسف کے تعاون سے پولیو مرض کیخلاف معاہدے کی تقریب سے خطاب

جمعہ 15 دسمبر 2006 13:43

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 26ستمبر2006) وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے جن پر عمل درآمد سے پاکستان آئندہ دو سال میں دنیا کے پولیو فری ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا‘ حکومتی اقدامات کے باعث ملک میں پولیو سے متاثرہ افراد کی سالانہ تعداد کم ہو کر 0.01 فیصد رہ گئی ہے اور رواں سال پولیو کے 36کیسز منظر عام پر آئے ہیں جن میں سے 28 افغانستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

ان خیالات کا اطہار انہوں نے جمعہ کو حکومت جاپان اور یونیسف کے درمیان پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لئے معاونت بڑھانے کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ مذکورہ معاہدے کے تحت حکومت جاپان پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لئے 3.85 ملین ڈالر فراہم کرے گی جس سے 28 ملین پولیو ویکسین خریدی جائیں گی جو 2007ء میں پولیو مہم کے دوران پاکستان میں 35ملین بوں کو پولیو سے بچانے کے لئے استعمال ہوں گی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستانی حکومت کے ساتھ بین الاقوامی اداروں کا بھرپور تعاون رہا ہے جس کے باعث ملک میں پولیو سے سالانہ متاثرہ افراد کی تعداد 0.01 فیصد رہ گئی ہے اور اگر حکومت بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کے لئے کام نہ کرتی تو پولیو سے متاثرہ افراد کی سالانہ تعداد 20ہزار سالانہ تک ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے مثبت اقدامات کے باعث توقع ہے کہ آئندہ دو سال میں پاکستان پولیو فری ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا جبکہ رواں سال ملک میں پولیو کے 36 کیسز منظر عام پر آئے ہیں جن میں سے 28 پاک افغان بارڈر پر نقل مکانی کرنے والے افراد بھی شامل ہیں تاہم حکومت نے خطے میں پولیو کے خاتمے کے لئے بھی افغان حکومت کے ساتھ مل کر باقاعدہ مہم شروع کردی ہے جس کے تحت پاک افغان بارڈر پر پانچ پوائنٹ بنا دیئے گئے ہیں جہاں پر بارڈر کے اطراف جانے والے بچوں کی ویکسینیشن کی جارہی ہے اور حکومت اس مرض کے خاتمے کے لئے عوامی شعور اجاگر کرنے کے لئے علماء کرام سے بھی تعاون لے رہی ہے۔

اس موقع پر پاکستان میں متعین جاپانی سفیر سیجی کوجیما نے کہا کہ جاپان پاکستان کو پولیو کے خاتمے کے لئے 3.85 ملین ڈالر کی امداد فراہم کررہا ہے جس سے 28 ملین پولیو ویکسین خریدی جائیں گی جبکہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے پاکستانی حکومت نے موثر اقدامات کئے ہیں جس کے باعث ملک میں 2001ء کے مقابلے میں پولیو کیسز کی تعداد میں 76 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور یہ صرف 36 رہ گئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ جائیکا (JICA) انفیکشن بیماریوں سے بچاؤ کے لئے بھی 370 ملین ین کے ایک خصوصی تکنیکی معاونت کا پروجیکٹ شروع کرچکا ہے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی اس حوالے سے تربیت فراہم کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے پولیو کے خاتمے کے لئے مذکورہ امداد معاون ثابت ہوگی اور صحت کے شعبے میں جاپان پاکستان کی تکنیکی اور مالی معاونت جاری رکھے گا اس موقع پر یونیسف کے نمائندے ٹیرے ٹوڈسن (Terje Thodesen) نے کہا کہ حکومت پاکستان جاپان اور بین الاقوامی اداروں کے باہم تعاون سے نہ صرف پاکستان کے عوام کو بہتر صحت کی سہولیات میسر آئیں گی بلکہ پولیو کے خاتمے اور خوشحال پاکستان کی راہ بھی ہموار ہوگی۔