یکطرفہ امریکی اقدامات سے پاکستانی تعاون متاثر ہوسکتا ہے، پاکستان کا بغیر اجازت آپریشن پر شدید تحفظات کااظہار ، امریکہ نے پاکستان سے ایبٹ آباد میں آپریشن کی اطلاع دی نہ ہی اسے اس طرح کے کسی آپریشن کی منظوری دی گئی،سیاسی وفوجی قیادت کوامریکی آپریشن کاعلم نہیں تھا،غازی ایئر بیس سے امریکی کاپٹروں کی اڑان بھرنے کے متعلق رپورٹس قطعی غلط اور بے بنیاد ہیں،اسامہ بن لادن کے اہل خانہ محفوظ ہیں، قانون کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،دفتر خارجہ کا بیان

منگل 3 مئی 2011 22:53

پاکستان نے بغیر اجازت کے ایبٹ آباد آپریشن پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکطرفہ امریکی اقدامات سے پاکستانی تعاون متاثر ہوسکتا ہے، امریکہ نے پاکستان سے ایبٹ آباد میں آپریشن کی اطلاع دی نہ ہی اسے اس طرح کے کسی آپریشن کی منظوری دی گئی،سیاسی وفوجی قیادت کوامریکی آپریشن کاعلم نہیں تھا،غازی ایئر بیس سے امریکی کاپٹروں کی اڑان بھرنے کے متعلق رپورٹس قطعی غلط اور بے بنیاد ہیں، اسامہ بن لادن کے اہل خانہ محفوظ ہیں، قانون کے مطابق طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔

منگل کی شام دفتر خارجہ سے جاری کئے گئے بیان میں ان اطلاعات کی سختی سے تردید کی کہ حکومت پاکستان، اس کی سول اور فوجی قیادت کو 2 مئی کی علیٰ الصبح ہونے والے امریکی آپریشن کے بارے میں پیشگی علم تھا۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد اور اس کے ملحقہ علاقوں پر 2003ء سے انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کڑی نگاہ رکھی ہوئی تھی جس کے نتیجہ میں 2004ء میں آئی ایس آئی کے انتہائی ٹیکنیکل آپریشن کی بدولت القاعدہ کے ہائی ویلیو ٹارگٹ کی گرفتاری عمل میں آئی۔

بیان کے مطابق جہاں تک حالیہ امریکی آپریشن میں نشانہ بنائے جانے والے کمپاؤنڈ کا تعلق ہے آئی ایس آئی 2009ء سے سی آئی اے اور دیگر دوست ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتی رہی اور ایبٹ آباد کے نواح میں بعض غیر ملکیوں کی موجودگی کی نشاندہی سے متعلق انٹیلی جنس کے تبادلہ کا سلسلہ اپریل 2011ء تک جاری رہا