مالی سال 2011-12ء کا 2504 ارب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش ،975 ارب روپے خسارہ ہوگا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15اور پنشن میں 15سے 20فیصد اضافہ،صوبوں کو 1203 ارب روپے منتقل ہونگے گریڈ 1 تا 15 کے تمام سرکاری ملازمین کے موجودہ کنوینس الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ ، سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 16 فیصد کردی گئی،کسی بھی چیز پر کسٹم ڈیوٹی پر اضافہ نہیں کیا گیا، تمام سپیشل ایکسائز ڈیوٹیز ختم ، لگژری گاڑیوں، سگریٹ، اسلحہ، چھالیہ اور سینٹری ویئر/ ٹائلز کے سوا 392 اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم ،سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی تین سال میں ختم ہوگی، مشروبات پر بھی آئندہ سال فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا خاتمہ ،بینکوں سے نقد رقوم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.3 فیصد سے کم کر کے 0.2 فیصد کرنے کی تجویز،فاقی بجٹ وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی میں پیش کر دیا

جمعہ 3 جون 2011 20:31

آئندہ مالی سال 2011-12ء کیلئے 2504 ارب روپے کا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے جس کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15اور پینشن میں 15سے 20فیصد اضافہ کیا گیا ہے،صوبوں کو 1203 ارب روپے منتقل کئے جائیں گے، 975 ارب روپے کے بجٹ خسارہ کے ساتھ خالص وفاقی محاصل کا تخمینہ 1529 ارب روپے لگایا گیا ہے، گریڈ 1 تا 15 کے تمام سرکاری ملازمین کے موجودہ کنوینس الاؤنس میں 25 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم کر کے 16 فیصد کرنے کی تجویز ہے جبکہ کسی بھی چیز پر کسٹم ڈیوٹی پر اضافہ نہیں کیا گیا، تمام سپیشل ایکسائز ڈیوٹیز ختم کی جا رہی ہیں اور لگژری گاڑیوں، سگریٹ، اسلحہ، چھالیہ اور سینٹری ویئر/ ٹائلز کے سوا 392 اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے، سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی تین سال میں ختم کی جائے گی جبکہ مشروبات پر بھی آئندہ سال فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا خاتمہ کیا جائے گا، بینکوں سے نقد رقوم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.3 فیصد سے کم کر کے 0.2 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔وفاقی بجٹ وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا