دفاعی بجٹ پر دیگر ممالک کی طرح چیک اینڈ بیلنس بھی ہونا چاہئے، عبدالحفیظ شیخ،آئی ایم ایف اور پاکستان کے خصوصی تعلقات نہیں ، تمام ممالک ضرورت کے وقت قرضے کیلئے رابطہ کرتے ہیں،بعض اشیاء کی قیمتوں کا تعین حکومت نہیں نیم سرکاری یا خود مختار ادارے کرتے ہیں، تیل اور بجلی پربلا تفریق سبسڈی سے امیر اور غریب دونوں کو فائدہ اٹھاتے ہیں، کمزور طبقے کی بہتری کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی پر توجہ مرکوز کررہے ہیں، ملک میں میڈیا اور عدالتیں آزاد ہیں ، کرپشن کے حوالے سے کسی کے پاس ثبوت ہیں تو کارروائی کی جاسکتی ہے ، احتساب کے سب سے بڑے ادارے کا سربراہ قائد حزب اختلاف ہے، وفاقی وزیر خزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

ہفتہ 4 جون 2011 15:27

وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ دفاعی بجٹ کو بہتر انداز میں استعمال کیا جانا چاہئے ،دیگر ممالک کی طرح دفاعی بجٹ پر چیک اینڈ بیلنس بھی ہونا چاہئے،آئی ایم ایف اور پاکستان کے کوئی خصوصی تعلقات نہیں ہیں تمام ممالک ضرورت کے وقت قرضے کیلئے اس سے رابطہ کرتے ہیں، کئی اشیاء کی قیمتوں کا تعین حکومت نہیں نیم سرکاری یا خود مختار ادارے کرتے ہیں، تیل اور بجلی پربلا تفریق سبسڈی سے امیر اور غریب دونوں کو فائدہ اٹھاتے ہیں اس لئے کمزور طبقے کی بہتری کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی پر توجہ مرکوز کررہے ہیں، ملک میں میڈیا اور عدالتیں آزاد ہیں ، کرپشن کے حوالے سے کسی کے پاس ثبوت ہیں تو کارروائی کی جاسکتی ہے ، احتساب کے سب سے بڑے ادارے کا سربراہ قائد حزب اختلاف ہے۔

ہفتہ کو بعد از بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کئی اشیاء کی قیمتوں کا تعین حکومت نہیں کرتی بلکہ نیم سرکاری یا خود مختار ادارے ان کا تعین کرتے ہیں گزشتہ ماہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی تو اوگرا نے بھی قیمتیں کم کر دیں، انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ اوگرا جیسے ادارے خود مختاری سے کام کریں اور اپنے طور پر فیصلے کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گندم، چینی اور دیگر اجناس کی حکومتی سطح پر خریداری کے ذریعے ان کے ذخائر رکھے جاتے ہیں تاکہ مشکل وقت میں انہیں استعمال میں لایا جاسکے