ایسی کسی سبسڈی کو ختم نہیں کیا جارہا جس سے عام آدمی متاثر ہو ،ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ،ملکی ترقی کیلئے ہر شعبے سے حاصل ہونیوالی قابل ٹیکس آمدنی پر ٹیکس حاصل کرنا ضروری ہے، ایک سطح سے زائد آمدن والے ہر شخص کو قربانی دینا ہوگی،ہم سیلز ٹیکس کے نظام کو وسعت دینگے اور جن سات لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ان سے ٹیکس حاصل کرینگے ، حکومت نے خود انحصاری اور معاشی استحکام کیلئے سخت فیصلے کئے ہیں، تعلیم، صحت اور روزگار کیلئے سوشل سیفٹی نیٹ کو بڑھائینگے، وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ پر بحث سمیٹ دی،وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کے 16 اراکین کازرعی آلات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کیخلاف اجلاس کا بائیکاٹ

جمعہ 17 جون 2011 15:52

فاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ایسی کسی سبسڈی کو ختم نہیں کیا جارہا جس سے عام آدمی متاثر ہو،ملکی ترقی کیلئے ہر شعبے سے حاصل ہونیوالی قابل ٹیکس آمدنی پر ٹیکس حاصل کرنا ضروری ہے، ایک سطح سے زائد آمدن والے ہر شخص کو قربانی دینا ہوگی،ہم سیلز ٹیکس کے نظام کو وسعت دینگے اور جن سات لاکھ افراد کی نشاندہی کی گئی ہے ان سے ٹیکس حاصل کرینگے ، حکومت نے خود انحصاری اور معاشی استحکام کیلئے سخت فیصلے کئے ہیں، تعلیم، صحت اور روزگار کیلئے سوشل سیفٹی نیٹ کو بڑھائینگے، وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے 16 اراکین اسمبلی نے زرعی آلات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اجلاس کا بائیکاٹ کردیا اور وزیر خزانہ کی تقریر مکمل ہونے کے بعد ایوان میں واپس آئے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ پربحث سمیٹتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ جمہوریت کیلئے اپنا دل بڑا کرنا ہوگا برداشت دکھانے کیلئے تیار ہیں عوام نے دیکھا ہے کہ ہم ہر طرح کے حالات میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں ،دونوں ایوانوں کا شکر گزار ہوں، انہوں نے کہا کہ سینٹ کی بیس تجاویز بجٹ میں شامل کرینگے ۔ وزیر خزانہ نے آئندہ مالی کو روزگار کے نئے مواقع، تعلیم، صحت اور ترقی کے عمل کیلئے تاریخی قراردیا ، انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں وفاق اور صوبوں کے تعلیم اور صحت کے شعبوں کیلئے 32 فیصد اضافی رقم رکھی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی خسارے کو کم کر کے چار فیصد کی سطح تک لایا جائیگا۔اخراجات اور آمدنی میں توازن سے مہنگائی خاصی حد تک کم ہوگی