حکومت نے ایڈز/ ایچ آئی وی کنٹرول پروگرام 28 ملین روپے کی لاگت سے پانچ سالہ پروگرام شروع کیاہے ۔وزیر صحت

جمعرات 21 دسمبر 2006 18:05

لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21دسمبر2006 ) وزیر صحت پنجاب چوہدری محمد اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہیلتھ سیکٹر ریفارمز پروگرام کے تحت ایک سال کے اندر دیہی مراکز صحت جبکہ دو سالوں میں بنیادی مراکز صحت میں تمام عدم دستیاب سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ ان مراکز صحت میں سٹاف‘ عمارت ‘ پانی ‘ گیس‘ بجلی اور دیگر ضروری سہولتوں کی فراہمی پر دو برسوں میں 6.5 ارب روپے خرچ کئے جائینگے اور صوبہ کے 295 رورل ہیلتھ سنٹروں میں جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے اضلاع کو1.5 ارب روپے فراہم کر دیئے گئے ہیں۔

ان مراکز کے لئے 90 فیصد میڈیکل آفیسرز ‘ خواتین میڈیکل آفیسرز ‘ ڈینٹل سرجنز کی پرکشش مشاہرہ پر بھرتی مکمل کر لی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت کی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں اور سال 2005-06 کے دوران 73فیصد بچے حفاظتی پروگرام سے مستفید ہوئے جبکہ سال 2001-02میں یہ شرح57فیصد تھی اس طرح ہم بہت جلد سو فیصد شرح کا حدف حاصل کرلیں گے ان پروگرامز سے نوزائیدہ اور پانچ سال سے کم عمر بچوں کی اور زچگی کے دوران خواتین شرح اموات میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نییورپین پارلیمانی وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔ اس موقع پر وزیر تعلیم میاں عمران مسعود بھی موجود تھے - وفد میں مس نینا گل‘ سرمیر کوہلک‘ ایڈورڈ مکمیلن‘ جم نکلسن‘ جوزف لینن‘ رابرٹ ایون ‘ ایم سجاد کریم‘ فلپ‘ایم ایس گلاڈیااور مس روتھ شامل تھے۔چوہدری اقبال نے وفد کوبتایا کہ ایڈز/ ایچ آئی وی کنٹرول پروگرام 2858.422 ملین روپے کی لاگت سے پانچ سالہ پروگرام شروع کیاگیاہے اور صوبہ کے ٹیچنگ و ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں ایڈز سکرینگ ٹیسٹ قائم کئے گئے ہیں جہاں بلا معاوضہ بلڈ سکرینگ کی سہولت حاصل ہے اس کے علاوہ پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ہیپا ٹائٹس بی ‘سی اور ایڈز کی سکریننگ کیلئے پورے صوبہ میں 119 بلڈ بنکوں کوٹیسٹ کٹس بھی فراہم کررہاہے اس کے علاوہ بروقت علاج معالجے کی سہولت کیلئے ہم نے سپیشل کلینک کے نام سے میو ہسپتال میں ایک سنٹر قائم کیا ہے جو ایڈز کے مرض میں مبتلا افرا دکو مفت طبی سہولتیں فراہم کرنے میں بہتر ثابت ہوگا۔

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں یہاں کی مذہبی و سماجی روایات کی وجہ سے ایڈز کی بیماری کی اتنی شدت نہیں ہے جتنی کہ پڑوسی اور ایشیاء کے دوسرے ممالک میں ہے۔انہو ں نے کہا کہ ایڈز کے سلسلے میں عوام میں شعور کی بیداری کے لئے نہ صرف الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں مہم شروع کی گئی ہے بلکہ اس سلسلے میں منتخب نمائندوں ، علماء کرام، اساتذہ اور رائے عامہ بیدار کرنے والے دوسرے افراد کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :