سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی تباہ کاریاں تھم نہ سکیں ، مزید بیسیوں دیہات زیر آب اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ، بجلی کا نظام در ہم برہم ، کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ، گیسٹرو، ملیریا اور آنکھوں اور جلدی بیماریاں تیزی سے پھیلنا شروع ، چوپیس گھنٹوں کے دوران مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 24 ہوگئی ، منچھر جھیل سے پانی کے اخراج کیلئے اڑل ٹیل کے تمام 5 دروازے کھول دیئے گئے ،سکرنڈ میں متاثرین کامظاہر اوردھرنا،ٹھری میرواہ میں متاثرہ خواتین کالاٹھیاں اٹھاکر کا شاہی بازار میں احتجاج ،سڑک بلاک کردی

جمعہ 9 ستمبر 2011 15:31

سندھ کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی تباہ کاریاں تھم نہ سکیں۔ نہروں اور سیم نالوں میں شگاف پڑنے سے مزید بیسیوں دیہات زیر آب اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ، بجلی کا نظام در ہم برہم ، کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ، گیسٹرو، ملیریا اور آنکھوں اور جلدی بیماریاں تیزی سے پھیلنا شروع ہو گئیں ، چوپیس گھنٹوں کے دوران مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 24 ہوگئی ، منچھر جھیل سے پانی کے اخراج کے لئے اڑل ٹیل کے تمام 5 دروازے کھول کر پانی دریائے سندھ میں چھوڑدیا گیا ،سکرنڈ میں متاثرین نے مظاہرہ کیا اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا ،ٹھری میرواہ میں بارش سے متاثرہ خواتین نے لاٹھیاں اٹھاکر کا شاہی بازار میں احتجاج کیا اور سڑک بلاک کردی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چوپیس گھنٹوں کے دوران ضلع بدین میں ایل بی او ڈی سیم نالے کے پانی نے زیرو پوائنٹ کے مقام سے پشتوں کو عبور کرکے سیکڑوں ایکڑ پر موجود فصلوں کو تباہ اور ہزاروں افراد کو بے گھر کردیا۔ اندرون ضلع جانے والے اکثر زمینی راستے بند ہوچکے ہیں، مختلف علاقوں میں پاک فوج اور نیوی کا ریسکیو آپریشن جمعہ کو بھی جاری رہا۔ تحصیل ٹنڈو باگو میں ڈیہہ جرکس کے مقام پر ایل بی او ڈی سیم نالے سے 7افراد کی لاشیں ملیں۔