چوہدری نثار نے چیئرمین نیب کیلئے نامزد فصیح بخاری کے نام پرمشاورت کے حوالے سے خط کا جواب ایوان صدر کو بھجوادیا ، چیئرمین نیب کی نامزدگی پرمشاورت کے طریقہ کار پر تحفظات کی بناء پر فصیح بخاری کا نام مسترد کردیا، حکومت معنی خیز مشاورت سے کیوں کتراتی ہے، خط میں سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا

جمعرات 13 اکتوبر 2011 19:15

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے صدرمملکت آصف علی زرداری کی طرف سے چیئرمین نیب کیلئے نامزد کئے گئے سید فصیح بخاری پرمشاورت کے حوالے سے ملنے والے خط کا دو صفحات پرمشتمل جواب ایوان صدر کو بھجوادیا ۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف نے چیئرمین نیب کی نامزدگی پرمشاورت کے طریقہ کار پر تحفظات کی بناء پر فصیح بخاری کا نام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت معنی خیز مشاورت سے کیوں کتراتی ہے خط میں سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیااورکہاگیاہے کہ حکومت کوچاہیے تھا کہ تین نام بھجواتی ایک شخص کانام بھجوادیا گیاہے یہ کیسی مشاورت ہے ۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو چیئرمین نیب کی نامزدگی پر ایوان صدرکو جواب بھجوادیا ہے اور اس خط کو (کل)جمعہ کو میڈیا کے سامنے لایاجائیگا۔ خط میں چیئرمین نیب کی نامزدگی اورمشاورت کے طریقہ کار پرتحفظات کی بناء پر فصیح بخاری کانام مستر د کیا گیا ہے خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ تین نام بھجواتی حکومت نامزدکرنے کے بعد قائدحزب اختلاف کو خط لکھ دیتی ہے ایک شخص کانام بھجوادیا گیا ہے یہ کیسی مشاورت ہے