جمرود کے بازار میں زور دار دھماکہ ، 30افراد جاں بحق ، متعدد زخمی ، بعض کی حالت نازک ، متعدد گاڑیاں تباہ ، دھماکے کے بعد افراتفری مچ گئی ، ہر جگہ انسانی اعضاء بکھرے ہوئے دکھائی دے رہے تھے ،عمارتوں کو نقصان پہنچا ، دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک ذیلی گروپ طارق نے قبول کرلی، حملے کا ہدف حکومت کے حامی زاخا خیل قبائلی لشکر کے ارکان تھے ، قبائلی رہنما ،ہنگامی صورتحال کے باعث پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ایچ ایم سی ایمرجنسی میں ہڑتال ختم ، زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی ،معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے محبت وطن نہیں ہوسکتے ، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ،صدر ،وزیر اعظم کی مذمت

منگل 10 جنوری 2012 15:20

خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے ایک بازار میں زور دار دھماکے سے 30افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ،زخمیوں کومقامی ہسپتال منتقل کر دیاگیا ہے جن میں بعض کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک ذیلی گروپ طارق نے قبول کرلی ہے اور صدر آصف علی زر داری اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے محبت وطن نہیں ہوسکتے ، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اطلاعات کے مطابق منگل کو جمرود میں بس اڈے پر کھڑی ایک بس میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 30افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ذرائع کے مطابق دھماکا جمرود بازار کے ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب ہوا بم ڈاٹسن پک میں نصب کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

دھماکے سے سات گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ جائے دھماکا سے دو میزائل بھی برآمد ہوئے۔ دھماکے میں زخہ خیل لشکر بھی کو نشانہ بنایا گیا دھماکا بازار میں موجود پیٹرول پمپ کے قریب ایک سیاہ رنگ کی پک اپ میں ہوا جو بارود سے بھری ہوئی تھی ۔