توہین عدالت کیس،آپ نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا، وزیراعظم پر فردجرم عائد،گیلانی ملزم بن گئے،سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے وزیر اعظم کو روسٹرم پر کھڑا کر کے دو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پڑھ کر سنائی،وزیر اعظم کا صحت جرم سے انکار ، الزامات کا سامنا کروں گا، یوسف رضا گیلانی، عدالت نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کردیا، 16 فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم، جائزہ 22 فروری کو لیا جائیگا

پیر 13 فروری 2012 22:10

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر این آر او سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کر دی ہے جس کے بعد وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ملزم بن گئے ہیں، اٹارنی جنرل وزیر اعظم کے خلاف استغاثہ ہوں گے، اعتزاز احسن 27 فروری کو دستاویزات اور گواہوں کی فہرست داخل کرائیں گے،گواہوں کے بیانات اٹھائیس فروری کو ریکارڈ ہونگے، عدالت عظمیٰ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے جان بوجھ کر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا، وزیر اعظم آئینی طور پر عدالت کے احکامات ماننے کے پابند تھے جبکہ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے جرم قبول کرنے سے انکار کردیا، عدالت نے اٹارنی جنرل کو استغاثہ مقرر کرتے ہوئے 16 فروری تک دستاویزات جمع کروانے کا حکم دیاجن کا جائزہ 22 فروری کو لیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

پیر کو جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے تو بینچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کو روسٹرم پر کھڑا کر کے دو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پڑھ کر سنائی ،عدالت کی جانب سے وزیر اعظم سے کہا گیا کہ کیا آپ نے فرد جرم پڑھ اور سمجھ لی ہے تو وزیر اعظم نے جواب میں کہاکہ انہوں نے پڑھ بھی لی ہے اور اسے سمجھ بھی لیا ہے۔جس کے بعد تمام ججز نے چارج شیٹ پر باری باری دستخط کئے