پاکستان میں عدلیہ آزادانہ طورپرکام کررہی ہے،کسی خوف یاحمایت کے بغیراپناآئینی کرداراداکررہی ہے ،چیف جسٹس افتخار چوہدری،عدالتی فیصلے آئین کے مطابق ہوتے ہیں،آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت ازخودنوٹس کااختیارمعاشرے کے پسماندہ اورغیرمحفوظ طبقات کوریلیف فراہم کرنے کیلئے استعمال کیاجاتاہے،اعلیٰ عدلیہ میں احتساب کیلئے اعلیٰ عدالتی کونسل قائم ہے، ماتحت عدلیہ میں ہائی کورٹس کی انتظامی کمیٹیاں عدالتی افسران کے خلاف کارروائی کرسکتی ہیں،سپریم کورٹ نے کسی غیرآئینی یاقانونی اقدام کاراستہ روک دیاہے، چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کا وکلاء اورججوں کی آزادی بارے بین الاقوامی وفدسے گفتگو

جمعرات 24 مئی 2012 23:31

پاکستان میں عدلیہ آزادانہ طورپرکام کررہی ہے،کسی خوف یاحمایت کے بغیراپناآئینی کرداراداکررہی ہے ،چیف جسٹس افتخار چوہدری،عدالتی فیصلے آئین کے مطابق ہوتے ہیں،آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت ازخودنوٹس کااختیارمعاشرے کے پسماندہ اورغیرمحفوظ طبقات کوریلیف فراہم کرنے کیلئے استعمال کیاجاتاہے،اعلیٰ عدلیہ میں احتساب کیلئے اعلیٰ عدالتی کونسل قائم ہے، ماتحت عدلیہ میں ہائی کورٹس کی انتظامی کمیٹیاں عدالتی افسران کے خلاف کارروائی کرسکتی ہیں،سپریم کورٹ نے کسی غیرآئینی یاقانونی اقدام کاراستہ روک دیاہے، چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کا وکلاء اورججوں کی آزادی بارے بین الاقوامی وفدسے گفتگو