قومی اسمبلی میں مالی سال 2012-13 ء کیلئے 29 کھرب 60 ارب روپے خسارے کابجٹ پیش، چائے ، سیمنٹ، ربڑ، ادویات ، کتب، سٹیشنری، ہائبرڈ گاڑیاں سستی ، سگریٹ مہنگے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصداضافہ، 10اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم ، ادویات کی تیاری میں استعمال ہونیوالے 94آئٹمز پرکسٹم ڈیوٹی ختم ، توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے 183 ارب روپے ،وزارت دفاع کیلئے 5 کھرب ،کابینہ ڈویژن کیلئے 32 ارب ،کابینہ ڈویژن اور سیکرٹریٹ کے اخراجات کیلئے 2 کھرب اور ایک ارب اوربی آئی ایس پی کیلئے 70 ارب روپے مختص ، جنرل سیلز ٹیکس کی مختلف شرحوں کا خاتمہ کر کے 16فیصد یکساں جی ایس ٹی لاگو، کسٹم ڈیوٹی 35 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد ، آمدن پر ٹیکس چھوٹ کی سالانہ حد 4لاکھ روپے کردی گئی ،وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تبدیل کیا جائیگا ،برآمدات 25ارب ڈالرتک پہنچنے کی توقع ہے،ٹیکس دینے والوں کیلئے ٹیکس پیئر کارڈ بنایا جائیگا،وزیرخزانہ حفیظ شیخ کی بجٹ تقریر

جمعہ 1 جون 2012 21:12

قومی اسمبلی میں مالی سال 2012-13 ء کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بڑے حجم 29 کھرب 60 ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا، چائے کی پتی، سیمنٹ، ربڑ، ادویات ، کتب، سٹیشنری، ہائبرڈ گاڑیاں سستی ، سگریٹ مہنگے ،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد ایڈہاک ریلیف دینے اور 10اشیاء پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان ، ادویات کی تیاری میں استعمال ہونے والے 94آئٹمز پرکسٹم ڈیوٹی ختم ، توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے 183 ارب روپے ،وزارت دفاع کیلئے 5 کھرب ،کابینہ ڈویژن کیلئے 32 ارب ،کابینہ ڈویژن اور سیکرٹریٹ کے اخراجات کیلئے 2 کھرب اور ایک ارب اوربینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 70 ارب روپے مختص ، جنرل سیلز ٹیکس کی مختلف شرحوں کا خاتمہ کر کے 16فیصد یکساں جی ایس ٹی لاگو کر دیا گیا جبکہ کسٹم ڈیوٹی 35 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد ، آمدن پر ٹیکس چھوٹ کی سالانہ حد 4لاکھ روپے کردی گئی ،وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ برائے 2012-13پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ میں اللہ پاک کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے منتخب حکومت کا پانچواں بجٹ پیش کرنے کی ذمہ داری دی