پاک افغان سرحد پر بار لگانے سے نئے مسائل پیدا ہونگے،مولانا فضل الرحمن،افغانستان میں موجود نیٹو افواج اپنی شکست کا نزلہ پاکستان پر گرانا چاہتے ہیں ،صحافیوں سے گفتگو

منگل 9 جنوری 2007 17:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9جنوری۔2007ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مولانا فضل الرحمان نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے اور بارودی سرنگیں بچھانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ دونوں اطراف کے لوگوں کے لئے قابل قبول نہیں ہے،نئے مسائل اور مشکلات پیدا ہوں گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو ایک تقریب کے اختتام پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانا افغانستان اور پاکستان کے علاقے فاٹا کے لوگوں کو قابل قبول نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

کیونکہ دونوں اطراف میں لوگوں کے رشتہ دار بستے ہیں حکومت کے اس فیصلے سے مشکلات میں اضافہ ہو گا اور افغانستان ڈیورنڈ لائن کا معاملہ کھڑا کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حدود میں نیٹو کی اور پاکستان کی حدود میں 80 ہزار افواج سرحد کی حفاظت کے لئے موجود ہے لیکن پھر بھی شدت پسندی کے الزامات پاکستان کے اوپر کیوں لگائے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود نیٹو افواج کو شکست کا سامنا ہے اور وہ اپنی شکست کا نزالہ پاکستان پر گرانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان حکومت اپنے خارجی اور داخلی فیصلے امریکہ اور یورپ کے دباؤ میں اور ان کے مفادات کو سامنے رکھ کر بناتی ہے۔