پنجاب میں ینگ ڈاکٹرزکی ہڑتال 15ویں روزمیں داخل،ایک ا ورمریض چل بسا، صوبائی حکومت کا ہڑتالی ڈاکٹروں سے مزید مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ ،ہڑتال کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متبادل انتظامات مکمل ، نئی بھرتی کی گئی454 خواتین ڈاکٹرزکو(کل) ڈیوٹی پرحاضرہونے کی ہدایت، گوجرانوالہ میں آرمی ڈاکٹرز نے او پی ڈی میں معائنہ شروع کر دیا ، آرمی میڈیکل کور کے 150ڈاکٹرز صوبہ بھر کے ہسپتالوں کی او پی ڈی میں خدمات انجام دینگے

اتوار 1 جولائی 2012 20:32

پنجاب میں ینگ ڈاکٹرزکی ہڑتال 15ویں روزمیں داخل ،طبی امدادنہ ملنے پرایک اورمریض چل بسا،صوبائی حکومت کا ہڑتالی ڈاکٹروں سے مزید مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ ،ہڑتال کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متبادل انتظامات کرلئے، نئی بھرتی کی گئی454 خواتین ڈاکٹرزکو(کل) پیرسے ڈیوٹی پرحاضرہونے کی ہدایت ، گوجرانوالہ میں آرمی ڈاکٹرز نے او پی ڈی میں معائنہ شروع کر دیا ، آرمی میڈیکل کور کے 150ڈاکٹرز صوبہ بھر کے ہسپتالوں کی او پی ڈی میں خدمات انجام دینگے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز نے ہڑتال ختم کرنے کیلئے 3مطالبات کی شرط رکھ دی ہے ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ میڈیکل آفیسر کو ڈائریکٹ گریڈ18میں بھرتی کیاجائے،پوسٹ گریجویٹ کا اعزازیہ میڈیکل آفیسر کے برابر کیا جائے اورہیلتھ پروفیشنل الاوٴنس کو بنیادی تنخواہ کے برابر کیا جائے، ینگ ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب خود ملاقات کرکے یقین دہانی کرائیں، تب ہڑتال ختم کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبات کی منظوری تک ہڑتال ختم نہ کرنے کا اعلان کیا۔لاہور ، فیصل آباد ، ملتان سمیت پنجاب کے چھوٹے بڑے شہروں میں ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی سمیت او پی ڈیزمیں کام بند ہے جبکہ کئی ہسپتالوں میں تو تالے لگا دیئے گئے جس سے مریض اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔دور دراز سے آنے والے غریب مریضوں اور تیمارداروں کا آج بھی کوئی پرسان حال نہیں تھا اور وہ شدید اذیت میں تڑپتے رہے جبکہ ہڑتال نے ایک اوز زندگی نگل لی ،فیصل آباد میں ایک مریض چل بسا