پنجاب کے مختلف شہروں میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج،8 مریض جاں بحق ، فیصل آباد کے سول ہسپتال میں ینگ اور لیڈی ڈاکٹرز نے کام چھوڑ دیا، الائیڈ اسپتال میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق،چلڈرن وارڈ میں ڈاکٹرنہ ہونے سے متعدد بچوں کی حالت تشویشناک ، میوہسپتال ایمرجنسی میں ڈیڑھ سال کا بچہ دم توڑگیا، 8ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج

پیر 2 جولائی 2012 12:43

مختلف شہروں میں ڈاکٹروں کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹروں نے احتجاجا کام چھوڑ دیا، ملک کے مختلف ہسپتالوں میں 8مریض زندگی کی بازی ہار گئے ،فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے، چنن سے آنے والے شہری کا دو روز کا بیٹا رحمانیہ ٹان کا 12 سالہ سرور جڑانوالہ کی 70 سالہ روشاں بی بی سمیت دو خواتین اور ایک مرد طبی امداد نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہو گئے اور ایک مریض میو ہسپتال میں جاں بحق ہو گیا ۔

پیر کو ذرائع کے مطابق فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے، چنن سے آنے والے شہری کا دو روز کا بیٹا رحمانیہ ٹان کا 12 سالہ سرور جڑانوالہ کی 70 سالہ روشاں بی بی سمیت دو خواتین اور ایک مرد طبی امداد نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہو گئے اور ایک مریض میو ہسپتال میں جاں بحق ہو گیا ۔

(جاری ہے)

چلڈرن وارڈ میں ڈاکٹرنہ ہونے کی کی وجہ سے متعدد بچوں کی حالت تشویشناک ہ ہو گئی ۔

لاہورمیں ڈاکٹروں کی جاری ہڑتال کے باعث میوہسپتال ایمرجنسی میں ڈیڑھ سال کا بچہ دم توڑگیا۔پیر کوپولیس کے مطابق بچے کی ہلاکت پر 8ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ملتان میں نشتر اسپتال کے ایمر جنسی وارڈ میں ینگ ڈاکٹروں نے احتجاجا کام چھوڑ دیا۔ملتان میں کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ایمر جنسی اور ان ڈور میں بھی کام بندہے