لاہور ہائی کورٹ کا ینگ ڈاکٹرز کو اتوار کے ڈیوٹی پر پہنچنے کاحکم، ڈاکٹروں کے ساتھ ہمدردی ہے مریضوں کا علاج کرنے سے انکار غلط اقدام ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ڈاکٹروں کی ہڑتال توہین عدالت ہے،ڈاکٹروں کیساتھ تھرڈ ڈگری سلوک کی اجازت نہیں دی جاسکتی،جسٹس اعجاز الاحسن کے ریمارکس

جمعہ 6 جولائی 2012 20:30

لاہور ہائی کورٹ نے ینگ ڈاکٹرز کو حکم دیا ہے کہ وہ اتوار کی صبح 9بجے ایمرجنسی پہنچ کرڈیوٹی کریں جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے جمعہ کو ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن مریضوں کا علاج کرنے سے انکار غلط اقدام ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ڈاکٹروں کی ہڑتال توہیں عدالت ہے،ڈاکٹروں کیساتھ تھرڈ ڈگری سلوک کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دینے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی گئی۔ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت ڈاکٹرمریض کاعلاج کرنے سے انکار نہیں کرسکتے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹروں کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن مریضوں کا علاج کرنے سے انکار غلط اقدام ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ڈاکٹروں کی ہڑتال توہیں عدالت ہے۔اس کے بعد ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کیخلاف کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی بعد دوپہر کارروائی میں عدالت کے سامنے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹروں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرنا غیر قانونی ہے