توہین عدالت قانون، مراعات یافتہ طبقے کو استثنیٰ دینے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ

منگل 24 جولائی 2012 11:20

جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے توہین عدالت قانون دو ہزار بارہ میں ایک مراعات یافتہ طبقے کو استثنٰی دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ توہین عدالت قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے ۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بینچ کی سربراہی کر رہے ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکلاء آج اپنے دلائل مکمل کریں گے ۔ ایک درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں مشاورت اور غورو فکر نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پوچھا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مشاورت نہیں کی گئی۔ درخواست گزار نے جواب دیا کہ جس وقت اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تو پوری اپوزیشن احتجاج کرتے ہوئے واک آوٴٹ کر گئی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ اگر آپ کے پاس پارلیمانی کارروائی کا کوئی ریکارڈ موجود ہے تو ٹھیک ورنہ میڈیا رپورٹس پر انحصار نہ کریں ۔۔ میڈیا والے بعض نکات کو اپنی مرضی کے مطابق پروموٹ کرتے ہیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے احتجاج کو پیمانہ مان لیا جائے تو بیشتر قوانین کالعدم ہو جائیں گے