پاکستان اور ایران فارماسیوٹیکل کے شعبے میں مشترکہ منصوبہ سازی کو فروغ دے سکتے ہیں ۔ ایرانی وزیر صحت

ہفتہ 13 جنوری 2007 15:26

لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین13جنوری2007 ) ایران کے وزیر برائے صحت ڈاکٹر کامران باگھری لانکارانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران فارماسیوٹیکل کے شعبے میں مشترکہ منصوبہ سازی کرسکتے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سے ایسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی بہت گنجائش ہے جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔ ایرانی وزیر گزشتہ روز گذشتہ لاہور ایوان صنعت و تجارت میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

پاکستان میں ایران کے سفیر محمد ابراہیم تہریان، لاہور ایوا ن صنعت و تجارت کے قائم مقام صدر یعقوب طاہر اظہار، نائب صدر مبشر شیخ ،سابق صدر محسن رضا بخاری اور سابق سینئر نائب صدر سہیل لاشاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈاکٹر کامران باگھری لانکارانی نے کہا کہ ایران کے پاس چالیس فیصد سے زیادہ خالص فارم خام مال ہے جو مقامی طور پر دستیاب ہے لہٰذا پاکستان کسی تیسرے ملک سے یہ مال خریدنے کی بجائے ایران سے سستے داموں خرید سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر نے پاکستان کو پولیو فری ملک بنانے کے سلسلے میں بھی اپنی مدد کی پیشکش کی۔ فارما سیکٹر میں پاکستان کی مہارت کا اعتراف کرتے ہوئے ایرانی وزیر نے کہا کہ پاکستانی سائنسدانوں کو مستقبل میں بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے ایرانی صنعت سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ ایرانی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران ہربل ادویات کے شعبے میں بہت مستحکم ہیں لیکن سات ہزار ادویات کا علم ہونے کے باوجود دونوں ممالک صرف ڈھائی ہزار ادویات تیار کررہے ہیں لہٰذااس شعبے میں بہت سکوپ موجود ہے۔

یہ ہربل ادویات یورپ کو برآمد کی جاسکتی ہیں کیونکہ یورپ کے پاس صرف دو سو ہربل ادویات ہیں۔ انہوں نے اینٹی کینسر ادویات تیار کرنے کے سلسلے میں پاکستانی وزارت صحت کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کو پاکستان کا تعاون درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیوٹیکنالوجی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کا مستقبل ہے جس میں ایران خاطر خواہ علم رکھتا ہے لہٰذا ایران اس سلسلے میں پاکستان سے تعاون کرسکتا ہے۔

لاہور ایوان صنعت و تجارت کے قائم مقام صدر یعقوب طاہر اظہار نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو فروغ دینے کے لیے سیکٹرز کی مطابقت سے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں اقوام تیزی سے بڑھتے ہوئے عالمی چیلنجز سے نبرد آزما ہونا چاہتی ہیں تو دونوں ممالک کو باہمی تجارتی حجم عروج تک پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا یہ بہترین وقت ہے کہ پاکستانی تاجر ایرانی تاجروں کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبہ سازی کریں۔ اس سے دونوں ممالک عالمی منڈی میں زیادہ جگہ بناسکیں گے۔

متعلقہ عنوان :