ملک بھر میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیز میں شیشہ کیفوں میں منشیات کے استعمال کا انکشاف،لاہور منشیات کے استعمال اور فروخت کے حوالے سے کراچی کے بعد دوسرا شہر بن چکا ہے ،9سے 12سال کے بچوں کو 150روپے سے 250سو روپے کا پیکج دے کر ہیروئن ، چرس ،شراب ، بھنگ اور افیون میں مبتلا کیا جا رہا ہے اورشیشہ کا ایک کش 200سگریٹ کے برابر ہے ،ضلعی حکومت نے 300شیشہ کیفیز میں سے 200کے لگ بھگت کیفیز کو بند کر دیا تاہم اب بھی اجتماعی طورپر اس کے خاتمے کی ضرورت ہے ،شیشہ گردوں اور پھیپھڑوں کو ناکارہ کر دیتا ہے ،مختلف کیفیز میں پہلے 150اورپھر 300روپے تک کا ریٹ دیا جاتا ہے ،شیشہ کیفیز منشیات کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں حقے میں پانی کی جگہ شراب اور چلم کے اندر چرس کا استعمال کیا جاتا ہے ،انسداد منشیات مہم کے کنسلٹنٹ کی پر یس کانفر نس

جمعرات 13 ستمبر 2012 21:55