ہارون آباد، انجمن آڑھتیان غلہ منڈی کی کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے درمیان ٹیکس کی ادائیگی کے معاملہ پر تیسرے روز ہڑتال جاری،کاشتکار اور دیہاڑی دار مزدور طبقہ شدید مشکلات کا شکار

ہفتہ 13 اکتوبر 2012 15:35

#ہارون آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین، آئی این پی ۔13اکتوبر 2012ء) مرکزی انجمن آڑھتیان غلہ منڈی ہارون آباد کی کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے درمیان ٹیکس کی ادائیگی کے معاملہ پر مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال جاری ۔مقامی کاشتکار اور دیہاڑی دار مزدور طبقہ شدید مشکلات کا شکار ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ تین روز سے مرکزی انجمن آڑھتیان غلہ منڈی ہارون آباد کی کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے درمیان حکومت کی جانب سے دس فیصد اضافی ٹیکس لاگو ہونے کے معاملہ پر ہڑتال جاری ہے اور غلہ منڈی ہارون آباد مکمل طور کاروباری لین دین بند ہے جس کے باعث کاشتکار حضرات اور دیہاڑی دار مزدور طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

اس سلسلہ میں لیبر یونین غلہ منڈی کے صدر ملک محمد امین اعوان اور ریڑھی بان کے صدر محمد اشرف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کاٹن جننگ ایسوسی ایشن اور آڑھتی حضرات کے درمیان ٹیکس کے معاملہ پر اختلافات کے باعث غلہ منڈی کا مسلسل تین روز سے بند ہونے کی وجہ ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ہمارے بیوی بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں لہذا ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ کاٹن جننگ ایسوسی ایشن اور آڑھتی حضرات کے درمیان اختلافات ختم کرو کر غلہ منڈی میں کاروبار ی لین دین دوربارہ سے شروع کروایا جائے جبکہ مقامی کاشتکاروں کا بھی کہنا ہے کہ غلہ منڈی کے مسلسل بند ہونے کی وجہ سے ہمیں مالی نقصان ہو رہا ہے جس کے باعث ہمیں روز مرہ کی زندگی میں شدید کا مشکلات دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔

(جاری ہے)

مرکزی انجمن آڑھتیان کے صدر لیاقت علی بسراء نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کاٹن جننگ ایسوسی ایشن والے حکومتی دس فیصداضافی ٹیکس کی رسید نہیں دیتے اگر دیتے ہیں تو وہ بو کس ہوتی ہے سانگلی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہمیں وہ شروع ہی سے 400گرام معاف تھی جو کہ اب 200گرام ہمیں ڈال دیتے ہیں اور کراس چیک کے معاملے پر لیاقت علی بسراء نے کہا کہ آڑھتی حضرات ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں اس کے بووجود ہم سے کراس چیک بھی لیتے ہیں لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ ان سب چیزوں کو ختم کیا جائے ۔

کاٹن جننگ ایسوسی ایشن کے صدر میاں عمران نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے لاگو کیا گیا دس فیصد اضافی ٹیکس آرھتی حضرات دیں کیونکہ ہم نے جمع کروا ناہے لیکن آڑھتی حضرات کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکس بھی کاٹن جنرز ادا کریں جو ٹیکس حکومت نے لاگو ہی آڑھتی حضرات پر کیا ہے وہ ٹیکس کاٹن جنرز کیسے ادا کرے بس اسی تنازعہ پر ہمارا آڑھتی حضرات سے اختلافات ہیں ۔