قطب شمالی کے علاقے میں دنیا کی اہم خفیہ ایجنسیوں کی دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے، ڈنمارک کے خفیہ ادارے کے سربراہ یلکم برابینٹ کاانٹرویو

اتوار 14 اکتوبر 2012 21:51

کوپن ہیگن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔14اکتوبر ۔2012ء) ڈنمارک کے خفیہ ادارے کے سربراہ یلکم برابینٹ نے کہا ہے کہ قطب شمالی کے علاقے میں دنیا کی اہم خفیہ ایجنسیوں کی دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

اتوارکوبرطانوی نشریاتی ادارے کودیئے گئے انٹرویومیں میں انہوں نے کہاکہ کئی ملکوں کی خفیہ ایجنسیاں برف کے نیچے موجود معدنی املاک کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ وہ وہاں کی زمین کے زیادہ سے زیادہ حصے پر اپنے حق کا دعویٰ کر سکیں۔

شمالی کئی ممالک کے درمیان طاقت کے مظاہرے کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ اکیسویں صدی میں یہ صورت حال کچھ اسی طرح سے نظر آرہی ہے جس طرح سو سال قبل کبھی وسط ایشیا کے علاقے کے سلسلے میں برطانیہ اور روس کے درمیان رسہ کشی جاری تھی۔ دنیا کے پانچ ممالک امریکہ، کینیڈا، روس، ناروے اور ڈنمارک اس علاقے پر اپنا اپنا دعوی پیش کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس علاقے میں موجود جزائرگرین لینڈ پر فی الحال ڈنمارک کا قبضہ ہے۔

متعلقہ عنوان :