کوئٹہ ، ممتاز ماہر چشم ڈاکٹر سعیدکے اغواء کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز سمیت مختلف شعبوں کا بائیکاٹ ، ایمر جنسی سروسز بحال رہی بائیکاٹ کے باعث مریضوں کو مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا

جمعرات 18 اکتوبر 2012 20:25

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔18اکتوبر ۔2012ء) ممتاز ماہر چشم ڈاکٹر سعید کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہونے کے خلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے جمعرات کو او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز سمیت مختلف شعبوں کے بائیکاٹ اورایمر جنسی سروسز بحال رہی بائیکاٹ کے باعث مریضوں کو مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں نامعلوم مسلح افرا دکے ہاتھوں اغواء ہونے والے ایل آر بی ٹی کے ممتاز ماہر چشم ڈاکٹر سعید احمد کی اغواء کے خلاف پی ایم اے بلوچستان کی جانب سے ہڑتال کی کال دی گئی تھی جمعرات کو پہلے روز ڈاکٹرز نے او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز سمیت مختلف شعبوں کا بائیکاٹ کیا جس کے باعث سینکڑوں آپریشن ملتوی کردیئے گئے حالانکہ اس سلسلے میں لسٹیں بھی تیار کی جاچکی تھیں اس کے علاوہ کوئٹہ شہر اور دور دراز علاقوں سے علاج کی غرض سے آنے والے افراد کو بھی اس وقت شدید ذہنی دھچکا لگا جب انہیں ہسپتال پہنچنے کے بعد ڈاکٹرز کی ہڑتال کی خبر ملی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ہسپتال کے او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز کو تالے لگے رہے البتہ ایمرجنسی سروسز کا سلسلہ بدستور فعال رہا ۔ اس موقع پر مریضوں کے عزیز واقارب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی اغواء معمول بن گیا ہے ایک کے بعد دوسرے کو اغواء کرکے کروڑوں روپے لئے جارہے ہیں جبکہ حکومت ان کو تحفظ دینے میں ناکام ہے جس کے باعث سب سے زیادہ پریشانی غریب عوام کو اٹھانا پڑ رہی ہے کیونکہ ان کے پاس پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج ومعالجے کے لئے رقم نہیں ہوتی اور سرکاری ہسپتالوں سے ڈاکٹرز احتجاجاً ہڑتال پر چلے جاتے ہیں ۔

ڈاکٹر سعید سے قبل ڈاکٹر دین محمد اور ڈاکٹر غلام رسول سمیت دیگر بھی اغواء کرلیا گیا تھا ڈاکٹر غلام رسول کے متعلق پی ایم اے کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان سے ایک کروڑ روپے تاوان لیا گیا ہے مگر حکومت اس سلسلے میں تعاون کرنے سے گریزاں ہیں ۔