وفاقی وزیرڈاکٹر فردوس عاشق اعوا ن سے فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات،ادویات سے متعلقہ تمام زیر التواء معاملات بشمول رجسٹریشن اور لائسنس کے مسائل جلدنمٹا نے کیلئے کمیٹی کے قیام کافیصلہ

جمعرات 18 اکتوبر 2012 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔18اکتوبر ۔2012ء) ڈرگ ریگولیٹری ایجنسی آف پاکستان نے ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے تا کہ نجی ادویہ ساز شعبے کے بڑھتے ہوئے مسائل جن میں رجسٹریشن کیلئے زیر التواء درخواستیں کی کثیر تعداد اورفیس کے معاملات کو نمٹایا جا سکے اورکنٹریکٹ مینو فیکچرنگ پالیسی کو حتمی شکل دی جا سکے جبکہ کنٹریکٹ مینوفیکچرنگ کی مدت میں31دسمبر 2012تک توسیع کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

جمعرات کووفاقی وزیرنیشنل ریگولیشنز اینڈ سروسزسے فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین ناصر قریشی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں فیصلہ ہوا کہ ادویات سے متعلقہ تمام زیر التواء معاملات جن میں رجسٹریشن اور لائسنس کے مسائل شامل ہیں انہیں جلدنمٹا دیا جائے گا اور اس حوالے سے کمیٹی کا قیام عمل میں لایاجائے گا،کمیٹی میں پی پی ایم اے کے دو نمائندے اور دو نمائندے وزارت سے شامل ہونگے جو شراکت داروں کی مشاورت سے اپنی سفارشات پیش کرینگے تا کہ دیرینہ مسائل کو حل کیا جا سکے جن میں رجسٹریشن کی بڑھتی ہوئی فیسوں میں کمی کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن کی 14ہزار سے زائد زیر التواء درخواستوں کو کم سے کم وقت میں نمٹانا شامل ہے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ مینو فیکچرنگ کنٹریکٹ کی مدت میں31دسمبر 2012تک توسیع کی جائیگی ۔اس ضمن میں اس انڈسٹری کی سہولت کیلئے طویل المیعاد کنٹریکٹ پالیسی انتہائی ضروری ہے جس پر پہلے ہی کام ہو رہا ہے۔وائس چیئر مین پاکستان فارما سیوٹیکل ایسوسی ایشن نا صر قریشی نے کہا کہ وفاقی وزیر سے اگلی ملاقات میں پروگرام کے مطابق ڈرگ ایکٹ 2013کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی جائیں گی۔

قبل ازیں پی پی ایم اے حالیہ فیسوں کے اس سٹرکچر کو مسترد کر چکی ہے جو ڈرگ ریگولیشن ایجنسی نے متعارف کروایا تھا۔اس تناظر میں کہ ادویات کے خام مال اور رجسٹریشن کی تجدید کیلئے بڑھتی ہوئی فیسوں کے باعث اس شعبے پر پہلے ہی بہت دباؤ ہے جس سے ادویات بھی مہنگی ہو رہی ہیں۔امید ہے حکومت اس مسئلے کو جلد حل کریگی۔