پیسے لینے والے سیاستدان نا اہل قرار دئیے جائیں، کشمیر اور پانی سمیت پاک بھارت مسائل پرامن طور پر حل ہونے چاہئیں، میری وزارت اعلیٰ میں دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کیے گئے، پنجاب حکومت نے محکمہ صحت برباد کر دیا، ینگ ڈاکٹروں بارے نیت درست نہیں، ڈاکٹر ملک چھوڑ رہے ہیں، ہمارے دور میں واپس آ رہے تھے،سپریم کورٹ کا اصغر خان کیس میں فیصلہ قابل تعریف ہے این آر او کی طرح من و عن عمل چاہئے، ہم نے کبھی فنڈز نہیں لیے نہ آئندہ لیں گے،مسلم لیگ (ق) کے سینئر مرکزی رہنما و نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی کی بھارتی صحافیوں ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے وفد اور میڈیا سے لاہور میں گفتگو

ہفتہ 20 اکتوبر 2012 20:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20اکتوبر۔ 2012ء) مسلم لیگ (ق) کے سینئر مرکزی رہنما و نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پیسے لینے والے سیاستدانوں کو نا اہل قرار دیا جائے کیونکہ ایسے لوگوں کو سیاست کرنا زیب نہیں دیتا، پاکستان اور بھارت میں کشمیر اور پانی سمیت تمام تنازعات پرامن طور پر جلد از جلد حل ہونے چاہئیں، شہباز شریف کی حکومت نے محکمہ صحت کو برباد کر دیا ہے، ڈاکٹر ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، ینگ ڈاکٹرز بارے ان کی نیت درست نہیں۔

وہ یہاں سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں بھارتی صحافیوں اور ینگ ڈاکٹرز کے وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، جنرل مرزا اسلم بیگ نے چودھری شجاعت حسین کو اور مجھے ملاقات کیلئے بلایا اور الیکشن کیلئے فنڈز دینے کی آفر کی تھی مگر ہم نے صاف انکار کر دیا اور کہا تھا کہ ہم الیکشن خود ہی لڑتے ہیں اور ہم نے کبھی کسی سے فنڈز نہیں لیے اور نہ آئندہ لیں گے ہمیں فنڈز کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر این آر او کیس کے فیصلہ کی طرح من و عن عمل ہونا چاہئے اس کیس میں جن سیاستدانوں کے نام آئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہونی چاہئے، ان کو بے نقاب ہونا چاہئے انہیں سیاست زیب نہیں دیتی، ان کو نا اہل قرار دینا ضروری ہے۔ چودھری پرویزالٰہی نے بھارتی میڈیا کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں امن دوستی اور بھائی چارے کو فروغ دینے کیلئے کشمیر اور دریائی پانی سمیت تمام تنازعات و مسائل پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں۔

وفد میں نیشنل کلب آف انڈیا نئی دہلی اور چندی گڑھ پریس کلب کے عہدیدار اور سینئر صحافی شامل تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کو جذبہ خیر سگالی اور باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے دورہ کی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں ایشوز تو آتے رہیں گے لیکن باہمی اعتماد کے ساتھ مل جل کر ان کو حل کیا جا سکتا ہے، میں نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دور میں دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کیے، بھارتی مشرقی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے ساتھ مل کر دونوں صوبوں کے درمیان باہمی سپورٹس شروع کیں اور وفود کا تبادلہ کیا تاکہ دونوں ملکوں کے عوام بہتر ماحول میں ایک دوسرے کو ملیں، پاک بھارت تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ دونوں ملکوں کے صوبائی وزراء اعلیٰ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہو، ہم نے مثبت سوچ اور رویہ کے ساتھ قدم بڑھایا تھا۔

چودھری شجاعت حسین نے جو پاکستان کبڈی فیڈریشن کے صدر بھی ہیں پچھلے سال ایک وفد کے ہمراہ چندی گڑھ میں سپورٹس میلہ میں خصوصی طور پر شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے اور تنازعات کے حل کیلئے میڈیا موٴثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم نے ڈیول کیرج وے بنا کر تجارت کو فروغ دیا تھا، ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے عوام کو ویزہ میں سہولتیں دی جائیں باالخصوص صحافیوں کو کسی ایک شہر نہیں بلکہ پورے پاکستان اور پورے بھارت کا ویزہ دیا جائے۔

چندی گڑھ پریس کلب کے صدر سوگبیر سنگھ نے چودھری پرویزالٰہی کو شال کا تحفہ پیش کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے صحافیوں کی بہتری کیلئے کیے گئے اقدامات پر چودھری پرویزالٰہی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لاہور، اسلام آباد اور ملتان کے صحافیوں کو بلاامتیاز چھت دی اس تاریخی اقدام پر صحافی ان کے بے حد مشکور ہیں۔

چودھری پرویزالٰہی سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی ڈاکٹر محمد ارشد صدر چلڈرن ہسپتال کی قیادت میں ملاقات کی اور ڈاکٹروں کے خلاف قتل عمد کے جھوٹے مقدمات اور پنجاب حکومت کی دیگر زیادتیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے ینگ ڈاکٹرز کو یقین دلایا کہ زیادتیوں کے خلاف ہم ان کے ساتھ ہیں ان کے مسائل کے حل کیلئے ایوان کے اندر اور باہر آواز بلند کریں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ یہ بات نہایت افسوسناک ہے کہ ڈاکٹر، نرسیں اور قوم کے معمار اپنے مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پر ہیں ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈاکٹر بنانے کیلئے پورا خاندان یکجان ہو کر محنت کرتا ہے، شہباز شریف کی حکومت نے محکمہ صحت برباد کر دیا ہے، ینگ ڈاکٹرز بارے ان کی نیت درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ڈاکٹر پریشان ہوں گے تو وہ کیا علاج کریں گے۔ انہوں نے ڈاکٹروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے پیشہ کے تقدس کا خیال رکھیں اور ہڑتالیں نہ کریں اور مریضوں کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے دور میں ہزاروں ڈاکٹر ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں جبکہ ہم بیرون ملک سے ڈاکٹروں کو واپس لے کر آئے تھے۔ انہوں نے صوبہ کو تباہ کر دیا ہے ہر شعبہ زندگی سے وابستہ لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی گئی ہے۔ وفد نے چودھری پرویزالٰہی سے ان کے مسائل پر توجہ دینے پر اظہار تشکر کیا۔ وفد میں ڈاکٹر مطلوب، ڈاکٹر عمران، ڈاکٹر جاوید ملک، ڈاکٹر ابوبکر گوندل، ڈاکٹر جواد، ڈاکٹر مدثر، ڈاکٹر بشارت، ڈاکٹر عامر، ڈاکٹر ناصر بخاری اور ڈاکٹر عمران شامل تھے۔