کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور صوبائی محکمہ صحت کی مشترکہ سروے ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کے 105 نمونے حاصل کرکے ان کا تجزیہ کیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2012 23:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20اکتوبر۔ 2012ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور صوبائی محکمہ صحت کی مشترکہ سروے ٹیموں نے طے شدہ پالیسی کے تحت تیسرے روز بھی شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کے 105 نمونے حاصل کرکے ان کا تجزیہ کیا جن کی رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیا گیا ہے۔ اس سے پانی کے غیر میعاری ہونے کی افواہوں کی بھی تردید ہوگئی کہ جو شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کیلئے پھیلائی جارہی تھیں تاہم محکمہ صحت کے افسران نے واٹر بورڈ حکام کو یہ یقین دلایا ہے کہ وہ کراچی کو فراہم کیئے جانے والے پانی میں کلوریلیشن نہ ہونے اور پانی کا میعار غیر تسلی بخش ہونے کی بے بنیاد رپورٹیں میڈیا کو جاری کرنے والے عناصر کو بے نقاب کریں گے۔

(جاری ہے)

ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید اور صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے والے اجلاس میں یہ طے کیا گیا تھا کہ صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر کراچی کو فراہم کیئے جانے والے پانی کا میعار جانچنے کیلئے واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جبکہ محکمہ صحت کے حکام نے گزشتہ روز واٹر بورڈ کی لیبارٹری کا دورہ کرکے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا تھا کہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری صحیح معنوں میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کی جاری کردہ رپورٹیں ہی مستند ہیں واٹر بورڈ اور محکمہ صحت کی مشترکہ ٹیموں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے پانی کے105نمونے حاصل کیئے تھے جن کا محکمہ صحت کے افسران کی موجودگی میں تجزیہ ہوا مشترکہ سروے ٹیم نے پانی کے میعار کو تسلی بخش قرار دیا اور کہا کہ پانی میں کلورین کی آمیزش مقدار کی اطمینان بخش ہے صوبائی وزیر صحت کی ہدایت پر واٹر بورڈ ریزر وائر پر کلورین کی مقدارکا تعین لیبارٹری سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق کررہا ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ایک بار پھر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان دہرنے کے بجائے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جاری کردہ رپورٹوں کو ہی مستند سمجھیں اگر ان کے گھر میں فراہم کیئے جانے والے پانی میں کسی قسم کا ابہام ہو تو وہ واٹر بورڈ کی لیبارٹری سے تجزیہ مفت کراسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :