کوئٹہ،پی ایم اے ڈاکٹر سعید کے اغواء کے خلاف چھٹے روز صوبہ بھر میں سراپا احتجاج ،سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز سمیت مختلف شعبوں کا بائیکاٹ ، مریضوں کو مشکلات کا سامنا

پیر 22 اکتوبر 2012 21:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22اکتوبر۔ 2012ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان (پی ایم اے ) کی جانب سے ممتاز ماہر چشم ڈاکٹر سعید کی اغواء کے خلاف پیر کو چھٹے روز بھی صوبہ بھر میں سراپا احتجاج بنے رہے اور سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز ، جنرل آپریشن تھیٹرز سمیت مختلف شعبوں کا بائیکاٹ جا ری رکھا جس کے باعث کئی دنوں سے مختلف وارڈوں میں پڑے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز کو تالے لگے رہے تاہم سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز نجی ہسپتالوں میں خدمات کی انجام دہی میں بدستور مصروف رہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری ہسپتال سنسان جبکہ نجی کلینکس اور ہسپتالوں میں مریضوں کی بھیڑ بدستور قائم ودائم ہے مریضوں کا کہناتھا حکومت کو ان کا کوئی خیال نہیں وہ گزشتہ چھ دنوں سے مصیبت میں مبتلا ہے مگر اس کا حکومتی سطح پر کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا کسی بھی ڈاکٹر کو اٹھائے جانے کے بعد اگرچہ اس کے خاندان اور دیگرڈاکٹرز کو پہنچنے والی اذیت کا ہمیں احساس ہے مگر انہیں ہم پر کو ئی ترس نہیں آتا حلانکہ حلف لیتے ہو ئے وہ اس عزم ا اظہار کر تے ہے کہ ڈاکٹر بننے کے بعد وہ دکھی انسانیت کی خد مت کرئینگے مگر ایسا عملا نہیں ہو تا جس کا ہمیں افسوس ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مخلص ڈاکٹر کی اغواء کا افسوس ہے مگر کیا کیا جائے کہ حکمرانوں کو اس کا کوئی احساس تک نہیں غریب مریض اس صورتحال میں مر ہی سکتا ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہو سکتا کیونکہ ہڑتال سے امراء کو کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ یہ صورتحال نجی کلینکس والوں کے لئے رحمت بن جاتی ہے کیونکہ تمام تر مریض مجبوری کی حالت میں نجی ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیر کے روز کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں اگرچہ ڈاکٹرز کی جانب سے جنرل آپریشن تھیٹرز ، او پی ڈیز میں بائیکاٹ کا سلسلہ جاری رہا لیکن ایمرجنسی سروسز بدستور فعال ہیں روزانہ درجنوں افراد کو شعبہ حادثات اور ایمرجنسی آپریشن تھیٹرز میں آپریشن اور صحت کی سہولیات دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ کوئٹہ کے علاوہ پشین ، چمن ، قلعہ عبداللہ ، مستونگ ، خضدار ، قلات سمیت تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں بھی ڈاکٹرز کی ہڑتال سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔

دریں اثناء پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے گزشتہ روز بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے شرکاء نے مختلف شاہراہوں کا گشت اورزرغون روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ اب تک تین سالوں کے دوران 2درجن سے زائدڈاکٹرز ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ہیں اور13کو اغوا کرلیا گیا ہیں اس سلسلے میں وہ بارہاں صوبائی حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ ڈاکٹرز کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاہم ابھی تک ایسا نہیں کیا جارہا یہی وجہ ہے کہ یکے بعد دیگرے ڈاکٹرز کے اغواء اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہورہے ہیں جب تک مغوی کو با زیاب نہیں کرایا جا تا اس وقت تک ان کا احتجاج جا ری رہے گا اس سلسلے میں وہ کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔