متاثرین سیلاب کیلئے کمبل اور خیموں کی فوری ضرورت ہے،سینکڑوں دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں بیماریاں پھیل رہی ہیں ،لاکھوں بچوں اور عورتوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، عید کے دنوں میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری رکھیں گے،چیئرمین ہلال احمرمیجر جنرل (ر) نواز خان کا سندھ کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان کی تقسیم سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2012 21:57

قمبر/شہداد کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23اکتوبر۔ 2012ء) ہلال احمر پاکستان کے چیئر مین میجر جنرل (ر) نواز خان نے کہا ہے کہ موسم سرما سر پر آگیا ہے اکثر علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکیں۔ سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں لاکھوں ایکٹر رقبہ زیر آب ہے اور ہزاروں دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ تین ماہ سے کھڑے پانی نے جہاں فصلیں تباہ کر دی ہیں وہیں خسرہ، ملیریا اور پیچس جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں اور کُھلے آسماں تلے بیٹھی ہزاروں عورتوں اور بچوں کی زندگی خطرے میں ہے ۔

وہ گذشتہ روز سندھ کے متاثرہ ضلع قمبر شہد اد کوٹ میں امدادی سامان اور ادویات کی تقسیم کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہلال احمر کی امدادی سرگرمیاں عید کے دنوں میں بھی جاری ہیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ متاثرین کا فوری مسئلہ یہ ہے کہ انہیں موسم سرما سے بچایا جائے۔ اس کیلئے کمبل اور خیموں کی فوری ضرورت ہے۔ چیئر مین ہلال احمر نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے جدید طرز کے آٹھ واٹر فلٹریشن پلانٹس کام کر رہے ہیں ۔

روزانہ ڈیڑھ لاکھ لٹر صاف پانی مہیّا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے متاثرہ علاقوں میں ایک کمرے کے چھ ہزار شیلٹر ہومز کی تعمیر کا کام جاری ہے اور ایک ہزار لٹرینز بھی تعمیر کی جا رہی ہیں۔۔ میجر جنرل (ر) نواز خان نے کہا کہ ہلال احمر کے بیس موبائل میڈیکل یونٹس علاج معالجے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی امدادی اداروں کو آگے بڑھنا چاہئے اس سے قبل کے موسم سرما متاثرین کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضانہ کر دے۔ ہلال احمر کے چیئر مین نے یونین کونسل شاہ کوٹ میں اٹھاسی شیلٹرز ہومز متاثرین کے حوالے کیے۔