پاک افغان سرحد پر کسی صورت غیر قانونی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جائیگی‘ قومی سلامتی کونسل

دہشت گرد اور انتہاء پسنداپنے مقاصد کیلئے پاکستان کی سرزمین کا استعمال چھوڑ دیں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ زلزلہ زدہ علاقوں میں تعمیر نو کے عمل کو تیزی سے بڑھایا جائے ‘متاثرین کو صحت ‘ تعلیم ‘ خوراک سمیت تمام بنیادی سہولیات کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے ‘ صدر مملکت پرویز مشرف کا قومی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 18 جنوری 2007 19:01

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین18جنوری2007 ) قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر کسی صورت غیر قانونی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قومی سلامتی کونسل کا اجلاس جمعرات کے روز یہاں صدر جنرل پرویز مشرف کی زیر صدارت ہوا ۔ جس میں وزیر اعظم شوکت عزیز‘ چیئرمین سینٹ میاں محمد سومرو ‘ سپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین ‘ تینوں مسلح افواج کے سربراہوں‘ چاروں صوبائی وزرارئے اعلیٰ کے علاوہ سرحد کے گورنر ‘ وزیر خارجہ ‘ وزیر داخلہ اور ایرا کے چیئرمین نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ پاک افغان سرحد پر غیر قانونی آمدورفت ختم کی جائے گی اور ہر قسم کی نقل و حرکت قانونی دستاویزات کی بنیاد پر ہو گی۔ اجلاس میں صد رمملکت جنرل پرویز مشرف نے فاٹا میں اقتصادی زون بنانے کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی گئی۔

(جاری ہے)

فاٹا میں امن و امان کے حوالے سے گورنر سرحد نے بریفنگ دی۔ صدر جنرل پرویزمشرف نے ایرا کی کوششوں کو سراہا اور ہدایت کی کہ متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کی کوشش مزید تیز کی جائیں۔

وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے پاک بھارت مذاکرات اور بھارتی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ بھی دی۔ اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ صدر مشرف نے کہا کہ وزیرستان امن معاہدے سے معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے دہشت گردوں اور انتہاء پسندوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنے مقاصد کیلئے پاکستان کی سرزمین کا استعمال چھوڑ دیں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر کسی قسم کی غیر قانونی نقل و حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نے پاک افغان سرحدپر نو سو چیک پوسٹیں قائم کی ہیں اور نگرانی کیلئے بائیو میٹرکس ٹیکنالوجی اختیا رکی جا رہی ہے۔ دوسری جانب افغانستان نے صرف ایک سو چیک پوسٹیں قائم کی ہیں ً قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران چیئرمین ایرا الطاف سلیم اور ڈپٹی چیئرمین ایرا لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد نے اجلاس کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تازہ ترین صورت حال پر بریف کیا۔

صدر مشرف نے کہا کہ ایرا عالمی برادری کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تعمیر نو کے عمل کو تیزی سے بڑھایا جائے او رمتاثرین کو صحت ‘ تعلیم ‘ خوراک سمیت تمام بنیادی سہولیات کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے جبکہ اس موقع پر صدر مشرف نے کہا کہ ایرا کی کارکردگی کو اقوام متحدہ اور دیگر ممالک نے سراہا ہے۔ صدر نے اس موقع پر یہ ہدایات جاری کیں کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں عوام کو جلد از جلد مزید سہولیات فراہم کی جائیں اور انکی بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے کو بہتر کیا جائے۔

اجلاس میں گورنر سرحد علی جان اورکزئی نے وزیرستان امن معاہدے اور فاٹا میں اقتصادی ترقی کے زون کے حوالے سے بریفنگ دی۔ صدر مشرف نے اس موقع پر واضح کیا کہ وزیرستان امن معاہدے کے ذریعے ایک سیاسی عمل کے آغاز کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ پولیٹیکل ایجنٹس کے نظام کو زیادہ سے زیادہ مستحکم کیا جائے تاکہ جو غیر ملکی عناصر ان علاقوں میں رہتے ہیں ان کی زیادہ سے زیادہ کڑی نگرانی کی جا سکے۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان پاک افغان سرحد پر اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے اب افغانستان اور نیٹو افواج کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی زیادہ سے زیادہ نگرانی کرے۔