حج کا لازمی رکن وقوف عرفات (کل) ہو گا، مسجد نمرہ میں مفتی اعظم سعودی عرب خطبہ دیں گے، منٰی کی خیمہ بستی30لاکھ سے زائد مسلمانوں کی لبیک الھم لبیک کی صداؤں سے گونجتی رہی ، عازمین حج نے ظہر ، عصر، مغرب اور عشا ء کی نمازیں اپنے اپنے خیموں میں ادا کیں، عازمین ساری رات توبہ استغفار اور اذکار اور وظائف میں مصروف رہے

بدھ 24 اکتوبر 2012 21:53

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24اکتوبر۔ 2012ء) مکہ مکرمہ سے چھ کلو میٹر دور واقع منٰی کی خیمہ بستی بدھ کو احرام کی دو سفید چادروں میں ملبوس30لاکھ سے زائد مسلمانوں کی لبیک الھم لبیک کی صداؤں سے گونجتی رہی جہاں انہوں نے ظہر ، عصر، مغرب اور عشا ء کی نمازیں اپنے اپنے خیموں میں ادا کیں اور توبہ استغفار اور اذکار اور وظائف میں مصروف رہے - جمعرات کو مناسک حج کی ادائیگی کے دوسرے روز حجاج کرا م منٰی کے خیموں میں نماز فجر ادا کرکے طلوع آفتاب کے بعد یہاں سے آٹھ کلو میٹر دور میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں حج کا لازمی رکن وقوف عرفات ادا کریں گے - تمام حاجیوں کے لئے اس میدان کی حاضری ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر کسی شخص کا حج ادا نہیں ہوتا-میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ حج کا خطبہ دیں گے جس کے بعد ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی - حجاج کرام میدان عرفات میں ہی واقع پہاڑ جبل رحمت پر یا اس کے اردگرد جا کر دعائیں مانگیں گے جہاں رسالتمآبe نے حجتہ الوداع کا آخری خطبہ ارشاد فرمایا تھا- حاجی غروب آفتاب کے بعد نماز مغرب ادا کئے بغیر ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے، رات کھلے آسمان تلے بسر کریں گے اور پھر کل صبح نماز فجر کے بعد شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے واپس منٰی روانہ ہو جائیں گے-

متعلقہ عنوان :