صدر زردای کا وڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سندھ کے بالائی اضلاع میں بارشوں کی وجہ سے نقصانات اور ریلیف و بحالی کا جائزہ،سندھ میں بارش سے متاثرہ افراد کو ریلیف اور بحالی کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے ، شہروں سے موجود پانی کو ترجیحی بنیادوں پر نکالا جائے،سردیوں کی آمد آمد ہے، ریلیف کیمپوں اورمیدانوں میں بیٹھے متاثرین کو ٹینٹ،مچھردانیاں، راشن، کمبل اور ادویات فراہم کی جائیں ، صدر آصف علی زرداری کی متعلقہ محکموں کو ہدایت

بدھ 24 اکتوبر 2012 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24اکتوبر۔ 2012ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے بدھ کووڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے صوبہ سندھ میں حالیہ سخت بارشوں سے ہونیوالے نقصانات اور متاثرین کی امداد، بحالی اور تعاون کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،صوبائی وزرا ء پیرمظہرالحق،سیدمراد علی شاہ، آغا سراج درانی، شرجیل انعام میمن، مکیش کمار چاولہ، سید علی نواز شاہ، حاجی مظفر شجرا، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ریلیف حلیم عادل شیخ، چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس،مختلف محکموں کے سیکریٹریزموجود تھے، جبکہ کمشنر سکھر ڈویزن، ڈپٹی کمشنر سکھر، ڈپٹی کمشنر قنبر-شہدادکوٹ، ڈپٹی کمشنر جیکب آباد اور ڈپٹی کمشنر کشمور-کندھ کوٹ نے اپنے اپنے دفاتر سے صدر مملکت کو بارش سے ہونیوالے نقصانات اور متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے کی اقدامات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

صدر آصف علی زرداری نے نیشنل ڈزاسٹرز مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی، محکمہ ریلیف و آبادکاری، تمام ڈپٹی کمشنروں و متعلقہ محکموں کو ہدایات دیں کہ اپر سندھ کے متاثرہ اضلاع میں بارش سے متاثرہ افراد کو ریلیف اور بجالی کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور شہروں سے موجود پانی کو ترجیحی بنیادوں پر نکالا جائے۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سردیوں کی آمد آمد ہے، اس لئے متاثرہ افراد کورلیف کیمپوں کے علاوہ میدانوں میں بیٹھے ہوئے متاثریں کو ٹینٹ،مچھردانیاں، راشن، کمبل اور ادویات فراہم کی جائیں تاکہ لوگ مشکلات کا سامنا کر سکیں۔

صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت لوگوں کے دکھ درد، مصیبت و تکالیف کو سمجھتی ہے اور خوشیوں و خوشحالی میں ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کی امداد اور بحالی کے ضمن میں زمین کاشت کرنے کیلئے گندم و سورج مکھی کا بیج اور فرٹیلائیزر کی فراہمی کیلئے خصوصی پیکیج دیگی، تاکہ وہ اپنا اور اپنے بچوں کا گذر سفر کر سکیں۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ مذکورہ پیکیج کیلئے آمدنی کے ذرائع بڑھائے جائیں، جبکہ وفاقی حکومت بھی صوبائی حکومت کی مالی اعانت کیلئے اپناشیئر جلد فراہم کریگی۔