حکومت کی ہچکچاہٹ کے باعث سرمایہ کاری کے ماحول کو شدید خطرات لاحق ہیں ‘ بہتری نہ آئی تو سرمائے کے فرار، صنعتوں کی منتقلی تیز ہو جائے گی‘ طارق سعید کی جانب سے ہڑتال موخر کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں ہے،ڈائریکٹر پاک برطانیہ بزنس کونسل اور ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے سربراہ طارق محمود کی وفد سے گفتگو

منگل 30 اکتوبر 2012 16:29

اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین، آئی این پی ۔30اکتوبر 2012ء) ڈائریکٹر پاک برطانیہ بزنس کونسل اور ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے سربراہ طارق محمود نے کہا ہے کہ کراچی میں سرمایہ کاری کے ماحول کو شدید خطرات لاحق ہیں۔عملی اقدامات کے نتیجہ میں صورتحال میں بہتری نہ لائی گئی تو ملک سے سرمائے کا فراراور صنعتوں کی بیرون ملک منتقلی تیز ہو جائے گی۔

قومی تاجر رہنما طارق سعید کی جانب سے ہڑتال موخر کرنے کا فیصلہ ملکی مفاد میں ہے۔یہ بات انھوں نے یہاں کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ طارق محمود جو اٹک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر بھی ہیں نے کہا کہ کاروباری برادری کااعتماد بحال نہ کیا گیا تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا جس کے تدارک کے لئے نمائشی اقدامات اور بیانات سے کام نہیں چلے گا۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات میں مقامی سرمایہ کار خوفزدہ ہیں تو غیر ملکی سرمایہ کار کیسے پاکستان کا رخ کریں گے۔ حکومت کی ہچکچاہٹ بزنس کمیونٹی کو مایوس کر رہی ہے جو پہلے ہی توانائی کی قلت، کمزور بنیادی ڈھانچے، قابل رحم نقل و حمل اور حوصلہ شکن قوانین ،اقتصادی بحران، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی جیسے سنگیں مسائل کے سبب پریشان ہیں۔کاروباری برادری کو سیاسی مفاہمت کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے اوربھتہ خوری کے خاتمہ کے لئے ٹھوس حکمت عملی مرتب نہیں کی جا رہی ہے۔قومی تاجر رہنما طارق سعید اور دیگر مرکزی قائدین کی حکمت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پندرہ دنوں کے لئے ہڑتال کو موخر کرناملکی مفاد میں اورحکومت کے لیے آخری موقع ہے۔

متعلقہ عنوان :