عراق میں ادویات کی قلت کے سبب ہزاروں بچے موت کا شکار ہونے لگے

ہفتہ 20 جنوری 2007 11:58

لندن (اردوپوئنٹ اخبار تازہ ترین20جنوری2007) عاق میں ہسپتالوں میں ادویات اور طبی سہولیات کی کمی کے باعث ہزاروں بچے مر رہے ہیں یہ صورتحال اس وقت سے جاری ہے جب سے امریکہ اور برطانیہ نے عراق پر فوج کشی کی ہے۔ اس امر کا انکشاف برطانیہ کے سو سے زائد ممتاز ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے وزیراعظم ٹونی بلیئر کو لکھے گئے خط میں کیا ہے۔ اس خط پر عراقی ڈاکٹروں اور برطانیہ کے ان ماہر ڈاکٹروں کے دستخط کئے گئے ہیں جو فی الحال عراق میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ان ڈاکٹروں کے مطابق کئی بچے محض اس لئے مررہے ہیں کہ یہاں ان کے مرض سے متعلق بنیادی ادویات بھی نہیں ہیں۔ ہڈی ٹوٹنے یا کسی حادثہ میں زخمی ہونے والے بچوں کے آپریشن کی سہولت تک نہیں ہے۔ خط میں عراقی ہسپتالوں کی خستہ حالی کو بے نقاب کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ کئی ہسپتالوں میں بچوں کو مصنوعی تنفس دینے کے لئے وینٹی لیٹر بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے پلاسٹک ٹیوب ان کی ناک میں ڈالنی پڑتی ہے جو بچوں کی ضرورت پوری نہیں کرپاتی اور نتیجتاً وہ موت کا شکار ہوجاتے ہیں جبکہ کئی بچے تو صرف وٹامن کی کمی کی وجہ سے موت کا شکار ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس خط پر دستخط کرنے والوں میں یونیورسٹی کالج آف لندن کے کے پروفیسر ڈیبی لالور‘ کلاؤ سیسٹررائل ہسپتال کے معاملج کرس برنس کاکس جیمس پیج یونیورسٹی ہسپتال کے آئی سی یو کے انچارج ڈاکٹر میگی رائٹ و دیگر ممتاز ڈاکٹر شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :