ارسلان افتخار کیس، بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض بار بار نوٹسز پر شعیب سڈل کمیشن کے سامنے پیش ہو گئے،مجھے فائیو سٹار شعیب سڈل کمیشن سمیت کسی کمیشن پر اعتماد نہیں، صرف اس پر اعتماد ہو گا جو سب کا احتساب کرے ،ارسلان افتخار کو وہی انصاف دیاجائے جوعام آدمی کو ملتا ہے ، ارسلان افتخار\'\' ڈان \'\'ہے، پاسپورٹ مانگا گیا تو کمیشن نہیں سپریم کورٹ کو دونگا،بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی شعیب سڈل کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت،شعیب سڈل کے ارسلان افتخار سے مراسم ہیں ،کمیشن سے مزید تعاون کیلئے تیا رنہیں،زاہد بخاری

منگل 13 نومبر 2012 19:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13نومبر۔2012ء) ارسلان افتخار کیخلاف بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کے الزامات پر سپریم کورٹ کے قائم کردہ شعیب سڈل کمیشن کے بار بار نوٹسز پر بالاخر منگل کو ملک ریاض کمیشن کے سامنے پیش ہو گئے، یہی کہنے آیا ہوں مجھے فائیو سٹار شعیب سڈل کمیشن سمیت کسی کمیشن پر اعتماد نہیں، مجھے کسی پر بھی اعتماد نہیں ، مجھے صرف اس پر اعتماد ہو گا جو سب کا احتساب کرے ،ارسلان افتخار کو بھی وہی انصاف دیاجائے جوعام آدمی کو ملتا ہے ، ارسلان افتخار ڈان ہے،مجھ سے پاسپورٹ نہیں مانگا گیا مانگا تو کمیشن کو نہیں سپریم کورٹ کو دونگا۔

وہ منگل کویہاں شعیب سڈل کمیشن میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ملک ریاض کی جانب سے ارسلان افتخار پر عائد الزامات کی تحقیقات کیلئے قائم یک رکنی شعیب سڈل کمیشن کے بار بار نوٹسز کے بعد پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے تحقیقات نیب سے لے کر شعیب سڈل کمیشن کے حوالے کی تھیں۔ پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملک ریاض نے کہا کہ ارسلان افتخار کو وی آئی پی نہ بنایا جائے اور فائیو اسٹار شعیب سڈل کمیشن مجھے منظور نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے شعیب سڈل کمیشن سمیت کسی کمیشن پر اعتماد نہیں مجھے صرف اس پر اعتماد ہوگا جو سب کا احتساب کریگا۔ ملک ریاض نے کہا کہ ارسلان افتخار ڈان ہے اور میں شعیب سڈل کمیشن میں پیش ہونے کی بجائے سپریم کورٹ پیشی کو تیار ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ملک ریاض نے کہا کہ کمیشن نے مجھ سے پاسپورٹ نہیں مانگا ہے پاسپورٹ مانگا تو کمیشن کو نہیں سپریم کورٹ کو دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخارکو بھی وہی انصاف ملنا چاہیے جو عام آدمی کو ملتا ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل غیر قانونی ہے ہمیں اس کمیشن سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیشن کوئی مستقل ادارہ نہیں ہے۔ سڈل کمیشن اپنی مدت پوری کر چکاہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیشن کے پاس تحقیقات کیلئے اکتوبر تک کا وقت تھا اور اب نومبر ہے اور کمیشن ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں شعیب سڈل کمیشن منظور نہیں ہے۔ 5 اکتوبر سے 6 نومبر تک سڈل کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے ۔ زاہد بخاری نے کہا کہ کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر شعیب سڈل کے ارسلان افتخار سے مراسم ہیں ۔ ہم کمیشن سے مزید تعاون کیلئے تیا رنہیں۔