دنیادہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے ،اقتصادی و معاشی تعاون سے ہی خطے میں قیام امن ممکن ہے ، پاکستان پولینڈ سے اپنے دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ،باہمی مراسم میں مزید وسعت چاہتے ہیں، سینیٹ کے چیئر مین سید نئیر حسین بخاری کی پولینڈ کے وفدسے گفتگو

منگل 20 نومبر 2012 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔20نومبر۔2012ء) سینیٹ کے چیئر مین سید نئیر حسین بخاری نے کہاہے کہ دنیادہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے ،اقتصادی و معاشی تعاون سے ہی خطے میں قیام امن ممکن ہے ، پاکستان پولینڈ کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ا ن میں مزید وسعت کا خواہاں ہے۔

وہ منگل کویہاں پولینڈ کی سینیٹ کے مارشل بوگدان بروسوچ کی زیر قیادت پاکستان کے چار روزہ دورے پر آئے ہوئے آٹھ رکنی وفد سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ پولینڈ کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ انتہائی خوش آئند ہے اور اس سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مذید استحکام ملے گا اور مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے راہیں ہموار ہونگی ۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کی سیاسی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے نئیر بخاری نے کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کی دونوں اقوام نے جمہوریت کی مضبوطی کیلئے بے مثال جدو جہد کی اور پاکستان اور پولینڈ کی جمہوری حکومتیں عوامی فلاح و بہبود اور بنیادی حقوق کی فراہمی میں اہم کر دار ادا کر رہی ہیں بین الاقوامی برادری میں بھی دونوں ممالک کا کردار انتہائی اہم ہے اور مختلف عالمی و علاقائی امور پر دونوں ممالک کی پالیسیوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

علاقائی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے چیئر مین سینیٹ نے وفد کو آگاہ کیا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے کونکہ ایک پر امن افغانستان ہی پاکستان اور خطے کے بہتر مفا د میں ہے ۔چیئر مین سینیٹ نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط کو فروغ دینے اور پارلیمانی سطح پر وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا اور کہا کہ عوامی سطح پر روابط کے استحکام کیلئے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔

نئیر بخاری نے مزید کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اورتعلیم، صحت ، توانائی اور دیگر دوسرے شعبوں میں باہمی تعاوٴن کو فروغ دینے کی کافی گنجائیش موجود ہے۔ وفد کے سربراہ بوگدان بروسوچ نے اپنے اس دورے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے ہمیں ایک دوسرے کے نقطہ نگاہ کو سمجھنے میں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے اضافے کے بارے میں اپنی حکومت اور سرمایہ کاروں کوسازگار ماحول سے آگاہ کیا جائیگا۔

پارلیمنٹ ہاوٴس پہنچنے پر سینیٹ کے چیئر مین اور دیگر اعلیٰ حکام نے وفد کا بھر پور استقبال کیا ۔ملاقات کے دوران ڈپٹی چیئر مین سینیٹ صابر علی بلوچ ، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر محمد جہانگیر بدر اور اعزازی میزبان سینیٹر ہد ایت اللہ اور سیکریٹری سینیٹ افتخار اللہ بابر بھی موجود تھے۔بعد ازاں چیئر مین سینیٹ نے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں بڑی تعداد میں اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی بھی موجود تھے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چئیر مین سینیٹ سید نئیر حسین بخاری نے کہا کہ 1962ء میں قائم ہونیوالے سفارتی تعلقات میں سیاسی ،ثقافتی اور اقتصادی شعبوں میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات دن بدن مضبوط ترہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی قیادت میں موجودہ جمہوری حکومت اور پارلیمنٹ پاکستان اور پولینڈ کے مابین اپنے دوطرفہ تعلقات کو عوامی فلاح و بہود کیلئے مضبوط تر کرنے کیلئے پر عزم ہیں ۔

اقتصادی تعلقات کے بارے میں چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم میں کئی گناہ اضافہ ہو چکا ہے ۔موجودہ جمہوری حکومت خود انحصاری اور خود کفالت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے تمام ممالک کیساتھ امداد کی بجائے تجارت کو فروغ دے کر درآمد ات و برآمدات میں اضافے کی خواہاں ہے۔نئیر حسین بخاری نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے بہاقربانیاں دی ہیں اور اب تک ہزاروں کی تعداد میں سیکیورٹی اداروں اور سیاسی جماعتوں کے ہزاروں جوانوں اور کارکنوں نے جانوں کے نظرانے پیش کئے ہیں اور بین الاقوامی برادری اس سلسلے میں پاکستان کی بھر پور حمایت کرے تاکہ اس خطے میں امن و سلامتی کی وجہ سے معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔

وفد نے قومی اسمبلی کی کاروائی بھی دیکھی جہاں پر انکا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ سینیٹ کے ہال کا بھی معائنہ کیا جہاں انہیں ایوان بالاکے قانون سازی میں کردار اور طریقہ انتخاب کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کیاگیا۔