کوئٹہ کی عدالت نے گرفتار 78 ڈاکٹروں کی ایک لاکھ فی کس کے ذاتی مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی، ڈاکٹروں کی ڈاکٹرسعید خان کی عدم بازیابی اور ڈاکٹروں کیخلاف حکومتی ایکشن کیخلاف ہڑتال جاری ‘ او پی ڈیز، آپریشن تھیٹرز کے علاوہ ایمرجنسی سروسز بند ‘ مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا، سول ہسپتال کی ایمرجنسی میں ہڑتال کی وجہ سے مریض جاں بحق‘ لواحقین کا ہسپتال میں شدید احتجاج ‘ شیشے توڑ ڈالے ‘ لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج ‘ روڈ ٹریفک کیلئے بند ‘ سڑک پر سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

بدھ 21 نومبر 2012 14:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 21نومبر 2012ء) جوڈیشل مجسٹریٹ ون کوئٹہ نے گرفتار 78 ڈاکٹروں کی ایک لاکھ فی کس کے ذاتی مچلکوں پر ضمانت منظور کر لیجبکہ ڈاکٹروں کی ڈاکٹرسعید خان کی عدم بازیابی اور ڈاکٹروں کیخلاف حکومتی ایکشن کیخلاف ہڑتال جاری ہے ‘ او پی ڈیز، آپریشن تھیٹرز کے علاوہ ایمرجنسی سروسز بھی بند ہیں جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا‘بدھ کو سول ہسپتال کی ایمرجنسی میں ہڑتال کی وجہ سے مریض جاں بحق‘ لواحقین کا ہسپتال میں شدید احتجاج ‘ شیشے توڑ ڈالے ‘ لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج ‘ روڈ ٹریفک کیلئے بند ‘ سڑک پر سینکڑوں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں گرفتار تمام ڈاکٹروں کی ضمانت منظور کر لی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ون نے گرفتار 78ڈاکٹرز کی ضمانت ایک ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکوں پر منظور کی اور انہیں مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کو گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا جن میں سے 66 نے رضا کارانہ طو رپر گرفتاری دی تھی جبکہ 12 ڈاکٹرز کو پولیس نے احتجاج کے دوران گرفتار کیا تھا۔

دوسری جانب کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال بدستور جاری ہے،دوسری جانب مریضوں کی مشکلات کے پیش نظر انہیں علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سی ایم ایچ کوئٹہ کینٹ میں خصوصی انتظامات کرلئے گئے،ڈاکٹروں کی جانب سے اسپتالوں میں ہڑتال ماہر امراض چشم ڈاکٹرسعید خان کی عدم بازیابی اور ڈاکٹروں کے خلاف حکومتی ایکشن کیخلاف کی جارہی ہے،ہڑتال کے باعث اسپتالوں میں او پی ڈیز، آپریشن تھیٹرز کے علاوہ ایمرجنسی سروسز بھی بند ہیں جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،مریضوں کا مطالبہ ہے کہ اگر حکومت مغوی ڈاکٹر کو بازیاب اور ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم نہیں کراسکتی تو مریضوں کیلئے متبادل بندوبست کردیتاکہ انہیں کچھ ریلیف مل سکے،صوبائی انتظامیہ نے متبادل بندوبست کے طور پر نجی اور فلاحی شعبے میں چلنے والے اسپتالوں لیڈی ڈفرن اور مشن اسپتال کو مزید فعال کرنے کافیصلہ کیا تھا،دوسری جانب صوبے میں ڈاکٹروں کی جاری ہڑتال کے پیش نظرسی ایم ایچ میں سول مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے خصوصی انتطامات کرلئے گئے،اس کے علاوہ سول مریضوں کی سی ایم ایچ تک آسان رسائی تک کے لئے بھی خصوصی انتظامات کرلئے گئے، سی ایم ایچ ذرائع کے مطابق مریضوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کارلایا جارہا ہے۔

جبکہ ادہر سول ہسپتال کی ایمرجنسی میں ہڑتال کی وجہ سے ایک مریض طبی امداد نہ ملنے کے باعث ہلاک ہو گیا ۔ مریض کی ہلاکت کے خلاف لواحقین کا ہسپتال میں شدید احتجاج کرتے ہوئے ہسپتال کے شیشے توڑ دئیے اس کے بعد لواحقین نے لاش ہسپتال کے باہر سڑک باہر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور جناح روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس سے سڑک پر سینکڑوں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔