کوئٹہ ،ڈاکٹرز کی ڈاکٹر سعید کے اغواء ،ڈاکٹروں پر پولیس کا تشدد ، ایف آئی آر درج اور کلینکس کو سیل کرنے کے عمل کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبہ بھر کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مکمل ہڑتال ، سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتال مکمل بند،مریضوں کو مشکلات کا سامنا

جمعرات 22 نومبر 2012 18:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔22نومبر۔2012ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کی اپیل پر ڈاکٹر سعید کی اغواء ، ریلی پر پولیس کی مبینہ تشدد ، ایف آئی آر درج اور کلینکس کو سیل کرنے کے عمل کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبہ بھر کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مکمل ہڑتال رہی اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتال مکمل طور بند رہے ہڑتال کے باعث غریب مریضوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بعض مریض جو ہسپتال میں ڈاکٹروں کے اجلاس کے موقع پر علاج کرانے کی منتیں کرتے رہے لیکن ان کی کوئی نہ سنی گئی ۔

ہڑتال کی وجہ سے ایمرجنسی سروسز بھی بند رہے اکثر مریضوں نے حکومت بلو چستان کی جانب سے سی ایچ کیو ، سی ایم ایچ ، لیڈی ڈفرن اور مشن ہسپتال کا رخ کیا مریضوں کی تعداد میں اضافہ اور ان ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کی کمی کے باعث بھی مشکلات پیش آتے رہے ۔

(جاری ہے)

34 روز گزرنے کے باوجود اب تک صوبائی حکومت اور پی ایم اے کے درمیان کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ۔ کوئٹہ کے علاوہ پشین ، خضدار ، چمن ، مستونگ ، قلات ،لورالائی ، حب ، سبی ، نوشکی ، ژوب ، ہرنائی اور دیگر علاقوں میں ڈاکٹروں نے سرکاری اور نجی کلینکوں کا بائیکاٹ کیا اور ریلیاں نکالی ۔ ریلیوں کے شرکاء نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کے خلاف کارروائیوں کی مذمت کی اور کیسز واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔