بلوچستان‘ڈاکٹروں کی ہڑتال 38ویں روز میں داخل،مریضوں نے دیگر صوبوں کا رخ کرلیا، مقدمات کو ختم کرنے سمیت مطالبات کی منظوری تک وہ ایمرجنسی بھی سروس بحال نہیں کریں گے9 اور10 محرم کو بھی ایمرجنسی بند رہے گئی، ڈاکٹرز، پاکستان نرسنگ فیڈریشن کی جانب سے محرم الحرام کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں سروس فراہم کی جا رہی ہے

جمعہ 23 نومبر 2012 15:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 23نومبر 2012ء ) بلوچستان بھر کے ہسپتالوں میں پی ایم اے کی جاری ہڑتال کے باعث مریضوں نے دیگر صوبوں کا رخ کرلیا۔کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں 16 اکتوبر کو اغواء ہونے والے ماہر امراض چشم ڈاکٹر سعید احمد خان کی بازیابی کے لیے پی ایم اے کا احتجاج جمعہ کو 38ویں روز میں داخل ہو گیا جبکہ گزشتہ پانچ روز سے ایمرجنسی سروس بند اور صوبائی حکومت کی جانب سے نجی ہسپتال سیل کر دئیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے باعث مریضوں نے دیگر صوبوں کا رخ کرلیا اور زیادہ تر مریض جنوبی پنجاب اور کراچی سمیت سندھ کے ہسپتالوں میں علاج کرارہے ہیں۔ادھر بلوچستان کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف درج مقدمات کو ختم کرنے سمیت مطالبات کی منظوری تک وہ ایمرجنسی بھی سروس بحال نہیں کریں گے9 اور10 محرم کو بھی ایمرجنسی بند رہے گئی۔دوسری جانب پاکستان نرسنگ فیڈریشن نے ڈاکٹرز کے ہڑتال کی حمایت کا اعلان تو کیا تاہم محرم الحرام کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں سروس فراہم کی جا رہی ہے۔