بلوچستان حکومت کا ہڑتالی ڈاکٹروں کو نومبر کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی ، غیر رجسٹرڈ نجی ہسپتالوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ،بلوچستان بھر میں ڈاکٹروں کی ہڑتال 39 ویں روزجاری، ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے مریض مشکلات سے دوچار

ہفتہ 24 نومبر 2012 16:47

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔24نومبر۔2012ء) بلوچستان حکومت نے گزشتہ ایک ماہ سے ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں کو نومبر کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور غیر رجسٹرڈ نجی ہسپتالوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا، فہرست مرتب کی جارہی ہے ،غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی،غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں کی فہرست مرتب کی جارہی ہے ،کوئٹہ میں اسوقت تقریباً40نجی ہسپتال کام کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے صوبے میں محکمہ صحت کے معیار کو فروغ دینے کے لئے صوبے میں موجودغیر رجسٹرڈ ہسپتالوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ان ہسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی ۔ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں کی فہرست مرتب کررہی ہے جس کے بعد غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں اور ان میں تعینات ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ کوئٹہ میں اس وقت تقریباً40نجی ہسپتال کام کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء صوبائی حکومت نے گزشتہ ماہ سے ڈاکٹر سعید خان کے اغواء کے بعد صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال ، ڈاکٹرز کے شوکاز نوٹس دیئے جانے کے باوجود ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے پر سخت کارروائی کرتے ہوئے ہڑتالی ڈاکٹرز کو نومبر کی تنخواہوں کی ادائیگی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں محکمہ صحت کے حکام ہڑتالی ڈاکٹرز کی فہرستیں مرتب کررہے ہیں۔

دریں اثناء کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں ڈاکٹر سعید کی عدم بازیابی کے خلاف ہفتہ کو39 ویں روزبھی پی ایم اے کی ہڑتال جاری رہی ، تمام ہسپتال بند ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے اور انہوں نے علاج معالجے کیلئے دوسرے ہسپتالوں کا رخ کر لیا ہے ۔کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ سے 16 نومبر کو ماہر امراض چشم ڈاکٹر محمد سعید خان کو اغواکرلیاگیاتھاجن کو تاحال بازیاب نہیں کریاجاسکا ہے ڈاکٹر سعید کی عدم بازیابی کے خلاف پی ایم اے کی کال پر تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہیں جبکہ گذشتہ 5 روز سے ایمرجنسی وارڈ اورآپریشن تھیٹرز بھی بند ہیں ڈاکٹر کی ہڑتال کی وجہ سے روزانہ ہزاروں مریضوں کو مشکلات سے دوچار ہوناپڑرہاہے۔

مریضوں نے علاج معالجے کیلئے دوسرے ہسپتالوں کا رخ کر لیا ہے جہاں پر انہیں بھاری اخراجات برداشت کرنے کا سامنا ہے ۔ڈاکٹرز کاکہناہے کہ جب تک ان کا ساتھی بازیاب نہیں ہوتاوہ اپنااحتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :