شاہدرہ ٹاون میں نشہ آور سیرپ پی کر مرنیوالوں کی تعداد17ہو گئی، 2کی حالت تشویشناک ،سیکریٹری صحت پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا اور ای ڈی او ہیلتھ کو 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم ،2میڈیکل اسٹور مالکان سمیت 6افراد گرفتار ،مقدمہ درج ،پولیس کا فیکٹری پر چھاپہ ،سیرپ قبضے میں لے کر فیکٹری سیل کر دی

پیر 26 نومبر 2012 20:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔26نومبر۔2012ء) لاہورکے علاقے شاہدرہ ٹاون میں نشہ آور سیرپ پی کر مرنے والوں کی تعداد 17ہو گئی، پولیس کے مطابق یہ افراد کھانسی کاشربت نشے کیلئے استعمال کرتے تھے ،کئی افرد اب بھی علاج کیلئے ہسپتال میں داخل ہیں اور ان میں بھی 2کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ سیکریٹری صحت پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا اور ای ڈی او ہیلتھ کو 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

پولیس کہتی ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد نشے کیلئے کھانسی کا شربت پیتے تھے۔ پولیس نے 2میڈیکل اسٹور مالکان سمیت 6افراد کو گرفتار کر کے ان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور شربت معائنے کیلئے لیبارٹری بھجوا دیا ہے۔ پولیس نے کھانسی کا شربت بنانے والی فیکٹری پر بھی چھاپہ مارا اور فیکٹری کو سیل کر دیا ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق کھانسی کے شربت کو بطور نشہ استعمال کرنے والے افراد پوری پوری بوتل ایک وقت میں پی جاتے تھے جبکہ تین روز قبل نشہ کرنے والے افراد اس شربت کو تین مقامی میڈیکل سٹوروں جن میں ملک میڈیکل سٹور اور بسم اللہ میڈیکل سٹور سے لے کر پی رہے تھے کہ کھانسی کا شربت زیادہ استعمال کر رہے تھے کہ زیادہ پی نے سے20سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہو گئی اور انہیں میو ہسپتال لایا گیا جہاں شہباز ، سکندر ، رمضان محمد ، پرویز ، عبدلحفیظ اور پرویز خان جاں بحق ہو گئے اور گزشتہ روز زیر علاج دو اور افراد محمد اسلم جا بحق ہو گئے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس قسم کے سیرپ جو کہ نشے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں رکھنے والوں کیخلاف بھی کاروائی شروعکر دی گئی ہے ۔ اس واقعہ پر مسلم لیگ (ن) سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے متاژرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ جلد سے جلد کاروائی مکمل کی جائے اور اس طرح کے سیرپ تیار کرنے والی فیکٹریوں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ دوسری طرف پولیس نے ضروری کاروائی کے بعد نعشوں کی ورثاء کے حوالے کر دیا ہے اور مزید کاروائی جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :