بلوچستان ‘ڈاکٹر سعید کے اغوا کے خلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ، کوئٹہ میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بحال کردی گئی،سیکیورٹی کے لیے ایف سی خدمات حاصل کرلی گئیں،شعبہ حادثات کو بند کرانے کی کوشش کرنے والے3 ڈاکٹر معطل، محکمہ داخلہ نے ہڑتالی ڈاکٹرز کی سرکاری ہسپتالوں میں داخلے پر پابندی عائد کردی، حکومت کا ہڑتالی ڈاکٹروں سے سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کا بھی فیصلہ،نئے ڈاکٹروں کی بھرتی کے لیے اشتہار جاری ،وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹرصمد پانزئی کا جے پی ایم سی کراچی میں جاری ڈیپوٹیشن اورہڑتال کرنے والے سول اور بی ایم سی کے ہاؤس آفیسرز کے جاب آرڈر منسوخ ، 24 گھنٹے میں ینگ ڈاکٹرز ڈیوٹی پر حاضرنہ ہوئے توانہیں برخاست کردیا جائے گا،سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکٹر

منگل 27 نومبر 2012 14:58

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 27نومبر 2012ء ) کوئٹہ کے سریاب روڈ سے ڈاکٹر سعید کے اغواء کے خلاف بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں چالیس روز گز ر نے کے باوجود ڈاکٹروں کی ہڑتال بدستور جاری ہے تاہم منگل کو کوئٹہ میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بحال کردی گئی۔سرکاری ہسپتالوں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی خدمات حاصل کرلی گئیں جبکہ حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں سے سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

شعبہ حادثات کو بند کرانے کی کوشش کرنے والے3 ڈاکٹروں کو معطل کردیا گیا۔ محکمہ داخلہ نے ہڑتالی ڈاکٹرز کی سرکاری ہسپتالوں میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔مسیحائی کے دعویدارڈاکٹرز مریضوں کی مشکلات کو بالائے طاق رکھ کر اپنے مطالبات کی منظوری پر زور دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں ہڑتال جاری ہے۔

او پی ڈیز بند ہیں جبکہ صوبے سرکاری ونجی ہسپتالوں میں ایمر جنسی سروس بھی بند ہے۔ تاہم حکومت نے کوئٹہ میں ہسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بحال کردی۔ صوبائی حکومت نے تمام ہڑتالی ڈاکٹروں سے اب سرکاری رہا ئشگائیں خالی کروانے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔حکومتی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اعلی سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس موقع پر حکام نے بتایا کہ سرکاری رہائش گاہوں میں رہنے والے ہڑتالی ڈاکٹروں سے گھر خالی کرالئے جائیں گے۔

شعبہ حادثات کو بند کرانے کی کوشش کرنے والے تین ڈاکٹروں کو معطل کردیا گیا۔ہڑتالی ڈاکٹروں میں سے چند ڈیوٹی پر واپس آگئے ہیں جبکہ نئے ڈاکٹروں کی بھرتی کے لیے اشتہار جاری کردیا گیا ہے۔سرکاری ہسپتالوں کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں ۔ جبکہ نئے ڈاکٹرز کی بھرتی کیلئے اخبارات میں اشتہارات اور دیگر صوبوں کو جانے والے ڈیپو ٹیشن ڈاکٹرز کو واپس بلانے کیلئے بھی اقدا ما ت کئے جارہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے گی۔

حکومت نے 93 ہڑتالی ڈاکٹرز کو نہ صرف معطل کر دیا بلکہ تنخواہیں بھی روک لیں اور ینگ ڈاکٹرز کو 24گھنٹے میں ڈیوٹی پر آنے کا الٹی میٹم دے دیا۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ہاشم غلزئی اور اسٹنٹ کمشنر کوئٹہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ سول ہسپتال کی ایمرجنسی کھول دی ۔ سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر 24 گھنٹے میں ینگ ڈاکٹرز ڈیوٹی پر حاضرنہ ہوئے توانہیں برخاست کردیا جائے گا۔

سیکرٹری صحت نے وائی ڈی اے کے صدر ڈاکٹرصمد پانزئی کا جے پی ایم سی کراچی میں جاری ڈیپوٹیشن منسوخ کرتے ہوئے ہڑتال کرنے والے سول اور بی ایم سی کے ہاؤس آفیسرز کے جاب آرڈر بھی منسوخ کردیئے ۔ محکمہ داخلہ نے ہڑتالی ڈاکٹرز کی سرکاری ہسپتالوں میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر سلطان ترین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کو دباو میں لانے کے لئے انہیں ہراساں کیاجارہاہے مگر وہ حکومتی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں مطالبات کی منظوری تک اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔