مقامی عدالت نے زہریلے کف سیرپ کی فروخت کیس کے تین ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ، سیرپ استعمال کرنے والے پانچ افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ‘17افراد کی ہلاکت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، شیراز پارک میں چھاپہ مار کر جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑ لی گئی‘ مالک فرار ہونے میں کامیاب‘ ادویات ضبط کر لی گئیں

منگل 27 نومبر 2012 16:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 27نومبر 2012ء) لاہور کی مقامی عدالت نے زہریلے کف سیرپ کی فروخت کیس کے تین ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ‘ جبکہ سیرپ استعمال کرنے والے مزید پانچ افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ‘سیرپ پینے سے 17افراد کی ہلاکت کے واقعے کیخلاف شاہدرہ ٹاؤن کے رہائشیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اورحکومت سے علاقے سے نشہ آور ادویات فروخت کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔

کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی ہلاکتوں کے تین ملزموں کو گزشتہ روز مقامی عدالت میں پیش کردیاگیا۔ ملزمان فدا،عبدالرؤف اوررضوان کو جوڈیشل مجسٹریٹ وکیل انجم کے سامنے پیش کیاگیا۔عدالت کو بتایا گیا کہ زہریلا کف سیرپ پینے سے 17افراد ہلاک ہوئے ہیں جس پر مقدمہ درج کر کے سیرپ کے ڈسٹری بیوٹر عبدالرؤف اور دو دکانداروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ سیرپ بنانے والی فیکٹری کا مالک فرار ہے۔پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ مزید تفتیش کی جاسکے تاہم عدالت نے تینوں ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ علاوہ ازیں کھانسی کا سیرپ پینے سے 17 افراد کی ہلاکت کے واقعے کیخلاف شاہدرہ ٹاؤن کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اہل علاقہ بتایا کہ ان کے علاقہ میں عرصہ سے جعلی ادویات استعمال کیا جارہا ہے جس کو روکنے کے لیے آج تک محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ نے کبھی ایکشن نہیں کیا۔مطاہرین نے مطالبہ کیا کہ قصور وار افراد کیخلاف سخت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت نے کارروائی کرتے ہوئے شاہدرہ میں جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑکر بھاری مقدار میں جعلی ادویات ضبط کرلی ہیں جبکہ فیکٹری کا مالک فرار ہوگیا۔ محکمہ صحت کی ٹیم نے شاہدرہ کے علاقے شیرازپارک میں جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹری پر چھاپا مار کربھاری مقدار میں جعلی ادویات تحویل میں لے لیں جن میں زیادہ کھانسی کے سیرپ تھے۔

متعلقہ عنوان :