کوئٹہ سے اغواء ہونے والے ماہر امراض چشم ڈاکٹر سعید تاوان کی ادائیگی کرکے گھر پہنچ گئے‘ پی ایم اے بلوچستان کا ڈاکٹروں کو تحفظ دینے میں صوبائی حکومت کی ناکامی اور مطالبات منظور نہ کئے جانے پر ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان ، مجھے نہیں معلوم کہ میری رہائی تاوان ادا کرکے ہوئی ہے ‘ ڈاکٹر سعید کی واپسی پر میڈیا سے بات چیت ، صوبائی حکومت عدالتی احکامات نہ مان کر توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے ‘ سیکرٹری صحت کو برطرف کیا جائے ‘ پی ایم اے کا مطالبہ

بدھ 28 نومبر 2012 14:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 28نومبر 2012ء) کوئٹہ سے اغواء ہونے والے ماہر امراض چشم ڈاکٹر سعید احمد خان جن کو گزشتہ ماہ تاوان کیلئے اغواء کرلیا گیا تھا مبینہ طور پر تاوان کی ادائیگی کے بعد بدھ کی صبح اچانک اپنے گھر پہنچ گئے‘ ڈاکٹر سعید کی واپسی کے باوجود پی ایم اے بلوچستان نے ڈاکٹروں کو تحفظ دینے میں صوبائی حکومت کی ناکامی اور مطالبات منظور نہ کئے جانے پر ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا‘ ڈاکٹر سعید نے واپسی پر کہا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ میری رہائی تاوان ادا کرکے ہوئی ہے ‘ پی ایم اے بلوچستان کے رہنما ڈاکٹر شہزادہ نے صوبائی حکومت پر توہین عدالت کا الزام عائد کرتے ہوئے سیکرٹری صحت کی برطرفی کا مطالبہ کردیا۔

نامعلوم ملزمان نے ڈاکٹر سعید کو گزشتہ ماہ 16اکتوبر کو اس وقت سریاب روڈ سے اغواء کرلیا تھا جب وہ اپنے کلینک سے گھر واپس آرہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سعید کے اغواء کے بعد صوبہ بھر کے ڈاکٹروں نے ہڑتال کردی تھی۔ ڈاکٹرز نے صوبائی حکومت کی طرف سے تمام تر دھمکیوں کے باوجود ڈاکٹر سعید کی بازیابی تک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کردیا تھا اور اب ڈاکٹر سعید کی واپسی کے باوجود کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق ڈاکٹرز کی سکیورٹی کیلئے اقدامات نہیں کئے اور وہ اپنے مطالبات منظور ہونے تک ہڑتال ختم نہیں کرینگے۔

واضح رہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے نہ صرف ہڑتالی ڈاکٹروں کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے بلکہ نومبر کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پچاس سے زائد ڈاکٹروں کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ کوئٹہ میں ڈاکٹروں کے احتجاج کے دوران 70 سے زائد ڈاکٹر گرفتار بھی ہوئے تاہم عدالت نے گرفتار ڈاکٹروں کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔ دریں اثناء 44 روز بعد رہائی پا کر واپس آنے والے ڈاکٹر سعید نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان کے ڈاکٹروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان کی بازیابی کیلئے اہم کردار ادا کیا۔

اس سوال پر کہ کیا وہ تاوان دے کر رہا ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ میری رہائی تاوان کی ادائیگی سے ممکن ہوئی ہے اور اگر کسی نے رقم ادا کی ہے تو مجھے اس کا کچھ پتہ نہیں۔ ڈاکٹر سعید نے صوبے میں ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ اور اغواء کے واقعات کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی ملک میں ڈاکٹروں کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا جس طرح کا سلوک پاکستان میں ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعہ کے باوجود صوبے کے عوام کی خدمت جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر پی ایم اے بلوچستان کے رہنما ڈاکٹر شہزادہ نے کہا کہ ڈاکٹر سعید کو صوبائی حکومت نے رہا نہیں کرایا بلکہ وہ تاوان دے کر رہا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ڈاکٹروں کے تحفظ میں ناکام ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت سیکرٹری صحت کو فوری طور پر برطرف کرے۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ ہائیکورٹ کی طرف سے دیئے گئے احکامات پر عمل درآمد نہ کرکے توہین عدالت کی مرتکب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہمارے مطالبات حکومت نے تسلیم نہیں کئے اس لئے ہماری ہڑتال جاری رہے گی اور ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل بارے چند روز میں فیصلہ کرینگے۔