سعودی فرمانروا کی صحت یابی کی خوشی، قاتلوں کی جان بخشی کا موجب بن گئی، خادم الحرمین الشریفین کی صحت یابی کے بعد شہزادہ ترکی نے ٹیلیفون پر بات کی، شاہ عبداللہ کی صحت یابی پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کی،اس خوشی پرمیں نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا، بچے کا خون بہا معاف کرنے والے سعودی شہری سعد العتیبی کی گفتگو

اتوار 2 دسمبر 2012 18:19

ریاض /دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2دسمبر۔ 2012ء) سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز آل سعود کی کمر کی سرجری کے بعد صحتیابی پر ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس خوشی میں کئی شہریوں نے اپنے مقتولین کے قاتلوں کا خون بہا بھی معاف کر دیا۔اپنے بچے کا خون بہا معاف کرنے والے ایک سعودی شہری سعد العتیبی نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خادم الحرمین الشریفین کی صحت یابی کے بعد شہزادہ ترکی بن متعب بن عبداللہ بن عبدالعزیز نے ٹیلیفون پر بات کی اور اپنی جانب سے شاہ عبداللہ کی صحت یابی پر پوری قوم کو مبارک باد پیش کی۔

شہزادہ متعب بن عبداللہ نے مجھے کہا کہ میں خادم الحرمین الشریفین کی صحت یابی کی خوشی میں اپنے بچے کے قاتل کو معاف کر دوں چنانچہ میں نے اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا۔

(جاری ہے)

شہزادہ متعب بن عبداللہ نے سعد العتیبی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے بھی ملاقات کی۔ ولی عہد کو بھی سعد العتیبی کے بیٹے کے قتل کیس سے آگاہ ہیں اور انہوں نے بھی اپنی جانب سے مقتول کے ورثا سے قاتلوں کو معاف کرنے کی اپیل کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں العتیبی نے بتایا کہ میں نے اپنے اہل خانہ اور برادری کے دیگر افراد سے مشورہ کیا، تمام لوگ قاتل کو معاف کرنے کے حق میں نہیں تھے لیکن میرا خیال تھا کہ ہمیں فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔ میں نے خود ہی قاتل کو معاف کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد دیگر تمام افراد بھی راضی ہو گئے ہیں۔خیال رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ مملکت کی ایک ہر دلعزیز شخصیت ہیں۔ کمر کی سرجری کے بعد ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ تین روز قبل سرکاری ٹی وی پر انہیں اپنے وزرا اور مشیران سے ملاقات کرتے دکھایا گیا تھا۔ ٹی وی پر کھائی جانے والی فوٹیج سماجی رابطے کی ویب سائٹس دس ملین افراد نے دیکھی، جس سے ان کی مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :