پی آئی اے کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز کے انجن میں ٹیک آف سے پہلے آتشزدگی ، طیارے کو روک لیاگیا ،طیارے میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، مولا بخش چانڈیو ،یوسف تالپوراور دیگر اراکین اسمبلی سوار تھے ،انجن میں آگ لگنے سے طیارے میں موجود اراکین اسمبلی اور متعدد مسافروں کی دم گھٹنے سے طبیعت خراب،چیف جسٹس کا طیارے میں خرابی کے واقعہ کا نوٹس ، پی آئی اے کے سینئر افسران کو ائیر پورٹ پر فوری طلب کر لیا،پی آئی اے کی پرواز 308 میں آگ لگنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ،ترجمان پی آئی اے کی تردید،ہمیں جس طیارے میں سوار کیا گیا اس کا یورپ میں داخلہ بند تھا،یوسف تالپور

اتوار 2 دسمبر 2012 21:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2دسمبر۔ 2012ء) پی آئی اے کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز کے انجن میں ٹیک آف سے پہلے آگ لگ گئی جس پر طیارے کو روک لیا گیا،طیارے میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری،وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو ،یوسف تالپوراور دیگر اراکین اسمبلی بھی سوار تھے ،انجن میں آگ لگنے سے طیارے میں موجود اراکین اسمبلی اور متعدد مسافروں کی دم گھٹنے کے باعث طبیعت خراب ہوگئی،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے طیارے میں خرابی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پی آئی اے کے سینئر افسران کو ائیر پورٹ پر فوری طلب کر لیا ۔

اتوار کو نجی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے کی پرواز پی کے 308کراچی سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے لگی تو اس کے انجن میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر طیارے کو فوری پر ٹیک آف سے روک دیا گیا ۔

(جاری ہے)

آگ لگنے کے واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کا عملہ اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ۔طیارے میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ،وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو ،وفاقی سیکرٹری پیداوار گل محمد رند ،مسلم لیگ (ن) کی ایم این اے شیریں ارشد اور دیگر اراکین اسمبلی بھی سوار تھے ۔

ذرائع کے مطابق طیارے کے انجن میں آگ لگنے کے بعد طیارے کے دروازے بند ہوگئے اور طیارے میں موجود مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی شیریں ارشدسمیت دیگر مسافروں کا دم گھٹنے کے باعث طبیعت خراب ہوگئی۔دوسری جانب ترجمان پی آئی اے نے طیارے میں آگ لگنے کے واقعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز 308 میں آگ لگنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ،ٹیک آف کے فوری بعد طیارے کے انجن نمبر2 میں خرابی کا پتہ چلا جس پر طیارے کو روک لیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی پرواز 308 میں وہ ،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور دیگر اراکین اسمبلی بھی سوار تھے،ٹیک آف سے قبل طیارے کے انجن میں آگ لگنے سے طیارے کے دروازے خودبخود بند ہوگئے اور کئی مسافروں کی حالت خراب ہوگئی ،طیارے میں بدانتظامی پی آئی اے کی نااہلی ہے ۔پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف تالپور نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں جس طیارے میں سوار کیا گیا اس کا یورپ میں داخلہ بند تھا ،پی آئی اے کی پرواز پی کے 308 کے انجن میں آگ لگنے کے بعد طیارے میں موجود مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی اور دیگر مسافروں کا دم گھٹنے کے باعث طبیعت خراب ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ طیارے کے انجن میں آگ لگنے کے بعد انتظامیہ کے کسی سینئر افسر نے رابطہ نہیں کیا اور طیارے کے کپتان نے بھی ملنے سے انکار کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ میں اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھاؤں گا ،پی آئی اے کے طیاروں کی حالت بہت خراب ہے ،پرانے جہازوں کو فوری بدلا جائے ۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پی آئی اے کی پرواز پی کے 308 کے انجن میں آگ لگنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پی آئی اے کے سینئر افسران کو ائیر پورٹ پر فوری طلب کر لیا ۔