کوئٹہ:ڈاکٹرزکا احتجاج جاری مریض دھکے کھانے پر مجبور

پیر 3 دسمبر 2012 17:49

کوئٹہ (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔3دسمبر۔ 2012ء) کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں پی ایم اے کے ڈاکٹرز کا اپنے مطالبات کے لیے 47ویں روز بھی احتجاج جاری ہے، مریض در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کا ڈاکٹر سعید کی بازیابی کے بعد اپنے دیگر مطالبات کے لیے صوبائی حکومت پر دباؤڈالنے کے لیے ستالیسویں روز بھی سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور جنرل آپریشن تھیٹرز کا بائیکاٹ جاری ہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔دوسری جانب پی ایم اے کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے ان کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں اور صوبائی حکومت کی جانب سے اسی ملتوی ڈاکٹرز کو بحال کئے جانے سمیت سیل کلینکس بھی کھولے جائیں۔ بصورت دیگر وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ اس وقت کوئٹہ کے چار سرکاری ہسپتالوں میں گنتی کے صرف دس ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں بیشتر ینگ ڈاکٹرز ہیں جو تشویش ناک حالت میں لائے جانے والے مریضوں کا علاج نہیں کر سکتے۔